” میں نے چودہ سال کی عمر میں پہلی بار ....“ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی وہ بات جسے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
لاہور(ایس چودھری)وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی نئے پاکستان کی تشکیل کی جدوجہد کے پیچھے انکے لڑکپن کے بہت سے خواب چھپے ہوئے ہیں ۔اب سے چھ سال پہلے انہوں نے ا پنی خود نوشت ” میں اور میرا پاکستان “ میں اپنے ملک کی خدمت کے جذبے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے اپنے بچپن اور جوانی کے ایسے واقعات بھی بیان کئے ہیں جس سے انکی پاکستان کے ساتھ محبت اور درد کو محسوس کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے سرسبز اور صحت مند پاکستان کو جنگل اور بیماریوں اور کرپشن میں بدلتے دیکھا ہے جس کو پھر سے وہ اپنے حقیقی وجود کے ساتھ تعمیر کرنے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے اپنی کتاب میں اپنی جوانی کے دور کے لاہورکا نقشہ کھینچتے ہوئے بیان کیا ہے کہ یہ شہر کتنا خوبصورت تھا۔ مگر ترقی کی خاطر اسکے سرسبز کھیتوں اور درختوں کو اجاڑ دیا گیاہے ۔وزیر اعظم عمران خان لڑکپن سے شکار کے دلداہ ہیں ۔اپنی سرگزشت میں انہوں نے لاہور کے مضافات میں کھیلے گئے پہلے شکار کا بھی ذکر کیا ہے ۔
انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ہے ”آج زمان پارک لاہور شہر کے وسط میں واقع ہے ۔شہر چاروں طرف پھیل گیا ہے ،ہرے بھرے شاداب کھیتوں میں سے جہاں گیہوں کی بالیوں پر ہوائیں کبھی سہانے گیت گایا کرتی تھی ، صرف ایک چھوٹا ساپارک بچ رہا ہے ۔تب آسمان پر چمکتے ستارے بہت ہی قریب نظر آتے تھے ۔اب صحن میں کھڑے ہوکر بات کریں تو بلند آواز میں بات کرنی پڑتی ہے ۔گھر اتنے بہت سے
ہوگئے ہیں کہ لوگ ایک دوسرے کو پہچانتے ہی نہیں۔اب بھی لڑکے بالے نہر میں نہاتے ہیں مگر اسکا پانی گندہ بلکہ آلودہ ہے ۔برسات کی بارش کے بعد اب بھی مٹی سے مہک اٹھتی ہے لیکن پھر ہوا میں ڈیزل اور پٹرول کا دھواں گھل جاتا ہے اور ہم رنج کے ساتھ ان زمانوں کو یاد کرتے ہیں ،جب فضا کی پاکیزگی خود ایک داستان ہوا کرتی تھی۔تب لاہور کا پانی کتنا میٹھا تھا ۔اب پینے سے پہلے ابالنا پڑتا ہے ۔میں لاہور سے دس میل دور ایک دوست کے کھیتوں میں سیر کرنے جایا کرتا تھا ۔وہاں میں نے چودہ سال کی عمر میں پہلی بار چودہ تیتر شکار کئے ۔میں نے کیسی بھرپور زندگی بسر کی ہے۔لیکن وہ سنسنی خیز اور شاندار لمحہ پھر کبھی نہ آیا۔وہ کھیت معدوم ہوگئے اور اب یہ علاقہ سیمنٹ اور سرئےے کا جنگل ہے۔اب ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں ایک فائر سے چودہ تیری مارگرائے جائیں ۔جنگل کٹے ،پرندے ہجرت کرگئے اور ہوائیں زہر آلود ہوئیں اور پانی بھی۔زندگی گزارنے کا یہ کون سا طریقہ ہے جو ترقی اپنے ساتھ لائی ہے ۔“