چیئر مین نیب وزیر اعظم سے ملکر کر اپنی رائے تبدیل کریں تو پھر وہ چیئرمین نیب بننے کے قابل ہی نہیں :قمرزمان کائرہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ چیئر مین نیب وزیر اعظم یا کسی وزیر سے ملنے کے بعد اپنی رائے تبدیل کردیتے ہیں تو پھر وہ چیئر مین نیب بننے کے قابل ہی نہیں ، وزیر اعظم کو نیب کی تفتیش کی معلومات ملنا غلط ہے ۔
جیونیوز کے پروگرام ”آپس کی بات “ میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا یہ کہنا کہ لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی ہے سفید جھوٹ ہے ، لوڈ شیڈنگ کم ہوئی لیکن ختم نہیں ہوئی ، عمران خان اپنی انتخابی مہم میں پروجیکٹر پر سپیکر کی طرح پڑھایا کرتے تھے کہ پاکستان پر اتنا قرضہ ہوگیا ہے اور ہمارے پاس ہر مسئلے کا حل موجود ہے ۔اسد عمرنے کہا تھا کہ پٹرول 45روپے لٹر ہونا چاہئے یہ ملک کے اندر لوٹ مار مچی ہوئی ہے تو اب ان کو عوام کو 45فی لٹر پٹرول دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب کی جانب سے وزیر اعظم سے ملنا کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے ، اگر چیئر مین نیب وزیر اعظم یا کسی وزیر سے ملنے کے بعد اپنی رائے تبدیل کردیتے ہیں تو پھر وہ چیئر مین نیب بننے کے قابل ہی نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر وزیر اعظم کو نیب تفتیش کی معلومات ملتی ہیں تو یہ غلط ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ اگر نیب میرے پاس ہوتا تو پچاس لوگ جیلوں میں ہوتا ، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پاس مصدقہ شواہد موجود ہیں ، اگر شواہد موجود ہیں تو وزیر اعظم ان کو جیلوں میں بھیج کیوں نہیں رہے ؟