ملازمین لاوارث ، حکومت مسائل حل کرے ورنہ آئندہ لائحہ عمل خطرناک ہو گا

ملازمین لاوارث ، حکومت مسائل حل کرے ورنہ آئندہ لائحہ عمل خطرناک ہو گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( فورم رپورٹ‘ اعجاز مرتضیٰ) میپکو سمیت بجلی کمپنیوں میں ملازمین کی37ہزا راسامیاں خالی ہیں‘ لائن سٹاف ‘ میٹر ریڈرز و دیگر ملازمین دگنا ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں50ہزار صارفین کی(بقیہ نمبر43صفحہ7پر )

تعداد پر نئی ڈویژن بننی چاہئیے لیکن کئی سب ڈویژنوں کے صارفین کی تعداد 50ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے مگر وہاں ڈویژن نہیں بن سکی ہے اور وہ ابھی تک سب ڈویژن ہی ہیں۔ 8‘8فیڈرز پر ایک ہی لائن سپرنٹنڈنٹ اور لائن مین تعینات ہے ‘کام کے دباؤ کے باعث لائن مین فرض کی ادائیگی کی خاطرپے درپے شہید ہو رہے ہیں‘ مہنگائی نے غریب ملازمین کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ‘ تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ نہیں ہو سکا ہے ۔ سکون تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔واپڈاہائیڈرو یونین( سی بی اے) خاموش نہیں رہ سکتی ۔حکومت مسائل حل کرے وگرنہ لائحہ عمل اختیار کیاجائے گا۔یہ باتیں واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین ( سی بی اے ) کے ڈویژنل عہدیداروں نے ’پاکستان سروے ‘‘ میں کہیں ۔چیئرمین سٹی ڈویژن میپکو ملتان عبدالرحیم مجاہد اعوان نے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ میپکو سمیت بجلی کمپنیوں میں لائن مین‘ میٹر ریڈر اور دیگر عملے کی مختلف 37ہزار اسامیاں خالی ہیں جن پر عرصہ دراز گزرنے کے باوجود بھرتی نہیں کی جارہی ہے۔ ریٹائر ہونے والے ملازمین کی جگہ نئے ملازمین بھرتی نہیں کئے جا رہے ہیں۔ ایک فیڈر پر ایک لائن سپرنٹنڈنٹ ‘ ایک لائن مین اور 2اسسٹنٹ لائن مین ہونا چاہئیں مگر سٹاف کی کمی کے باعث 8‘8فیڈرزپر ایک ہی لائن سپرنٹنڈنٹ اور ایک ہی لائن مین ہے۔لائن مین ڈبل ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں اور ان کی صحت دن بدن خراب ہورہی ہے اور وہ ٹینشن میں مبتلا ہیں ۔ صبح ڈیوٹی پر آنے والے لائن مین رات گئے تک کام کرنے پر مجبور ہیں ۔ یہ صورتحال لمحہ فکریہ ہے ۔ وفاقی حکومت فوری طور پر میپکو سمیت بجلی کمپنیوں میں سٹا ف کی کمی دورکرے اور 37ہزار خالی اسامیوں پر بھرتیاں کی جائیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ۔ واپڈا کے مزدور کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں ۔حکومت سے مطالبہ ہے کہ واپڈا ملازمین کی تنخواہیں مہنگائی کے تناسب سے بڑھا ئی جائیں اور انہیں ریلیف دیاجائے ۔ واپڈا ہائیڈرو یونین ( سی بی اے ) سٹی ڈویژن میپکو ملتان کے سیکرٹری چوہدری الیاس سندھونے کہا کہ چھوٹے واپڈا ملازمین استحصال کا شکار ہیں ۔ انہیں کسی قسم کی سہولیات حاصل نہیں ہیں ۔لائن سٹاف دگنا بلکہ اس سے بھی زیادہ مشقت پر مجبور ہے ۔ان کی حالت زار ہے ۔ گرمی ہو یا سردی ‘ دھوپ ہو یا بارش یا آندھی ہو ‘ انہیں کام کرنا پڑتا ہے ۔ناگہانی آفات پر بجلی بند ہونے پر بحالی کے لئے لائن سٹاف کو ہنگائی ڈیوٹی دینا پڑتی ہے جو بہت دشوار ہے ۔ بجلی کمپنیوں میں دوران ڈیوٹی سیکڑوں لائن مین شہید ہو چکے ہیں لیکن آج تک ان کی صحیح قدر نہیں کی گئی ۔اس کے علاوہ یارڈ سٹک کے مطابق میٹر ریڈنگ پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ میٹر ریڈرکو دیہاتی علاقے میں 70اور شہری علاقے میں 50میٹر وں کی ریڈنگ کرنی چاہئیے لیکن سٹاف کی کمی کے باعث ایک میٹر ریڈر رو زانہ 300سے 400میٹروں کی ریڈنگ کرنے پر مجبور ہے۔50ہزار صارفین کی تعداد پر نئی ڈٰویژن بننی چاہئیے لیکن صورتحال یہ ہے کہ کئی سب ڈویژنوں کے صارفین کی تعداد 50ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے مگر وہاں ڈویژن نہیں بن سکی ہے اور وہ ابھی تک سب ڈویژن ہی ہیں ۔ اس صورتحال میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ میپکو سمیت تمام بجلی کمپنیوں میں سٹاف کی کمی دور کی جائے اور تمام مسائل حل کئے جائیں ۔لائن و میٹر ریڈنگ سٹاف کو کنوینس کی سہولت دی جائے ۔ کم از کم موٹر سائیکلیں ہی دی جائیں ۔ واپڈا ہائیڈرو یونین سٹی ڈویژن میپکو ملتان کے وائس چیئرمین حافظ محمد شاہد ‘سٹی ڈویژن آفس کے وائس چیئرمین محمد شہزاد اور سٹی ڈویژن کے سرپرست اعلی ٰ محمد انور نے کہا کہ واپڈا ہسپتال میں چھوٹے ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک بند کیاجائے اور انہیں بھی افسران کی طرح عزت دی جائے اور مناسب علاج معالجہ کیاجائے ۔میرٹ پرکامیاب ہونے والے 1163اسسٹنٹ لائن مینوں کو تقررنامے جاری کئے جائیں ۔