خورشید شاہ کی شہباز شریف سے ملاقات، اسمبلی اجلاس میں حکمت عملی پر مشاورت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ ہاو¿س میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں نیب کارروائیوں اور اسمبلی اجلاس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ خورشید شاہ نے اپوزیشن لیڈر کو مشورہ دیا کہ ایوان میں ہنگامہ آرائی کی بجائے تقریروں میں احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا ، یہ بد قسمتی ہے حالانکہ انہیں گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں تھی انہوں نے بھاگنا تھوڑی تھا جو گرفتار کرلیا گیا، اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی ہے۔ پارلیمنٹ بالادست ہے ، اسے مضبوط بنانا چاہتے ہیں احتجاج اور شور شرابے کی بجائے بات کی جائے تاکہ پیغام عوام تک پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف بھی نیب کارروائی کرنے کا کہہ رہا ہے ایسے بدنامی ہوتی ہے، کس کس کو جا کر وضاحت کریں، تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنادی جائے۔
قبل ازیں پارلیمنٹ ہاو¿س میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مریم اورنگزیب، مائزہ حمید، کھیل داس، آصف کرمانی، جنید انوار چودھری، طاہرہ اورنگزیب شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی۔
سینیٹر مشاہد اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا شہباز شریف ضمیر کا قیدی ہے، اس ملک کی خدمت اگر کسی نے کی تو وہ شہبازشریف ہے، کوئی کرپشن نہیں، سر نہ جھکانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا پہلے نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دی گئی، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، پیچھے وہی ہٹیں گے جو زیادتی کر رہے ہیں۔
سینیٹرمشاہد اللہ کا کہنا تھا نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ سزا انہیں نہیں پاکستان کو دی جا رہی ہے۔