ڈاکٹر مریض کے ساتھ آنے والی خاتون کو نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کرتا رہا

ڈاکٹر مریض کے ساتھ آنے والی خاتون کو نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کرتا رہا
ڈاکٹر مریض کے ساتھ آنے والی خاتون کو نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کرتا رہا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) جنرل ہسپتال شعبہ نیورولوجی کے ڈاکٹر نے مریض کے ساتھ آنے والی خاتون اٹینڈنٹ کو علاج کے بہانے نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، احتجاج کرنے پر شادی کا جھانسہ دیتے ہوئے مزید کئی ماہ تک عزت تار تار کی، حمل کا علم ہوتے ہی مقدس پیشے سے وابستہ ڈاکٹر نے انجکشن لگا کر حمل ضائع کر دیا، ڈاکٹر نے نکاح کررکھا ہے لیکن اب منحرف ہوگیا ہے، متاثرہ خاتون کا متعلقہ تھانہ فیکٹری ایریا میں ڈاکٹر کے خلاف درخواست دائر کرنے کا انکشاف۔ 
روزنامہ خبریں کے مطابق ایک خاتون شازیہ بی بی نے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درخواست دی تھی کہ جنرل ہسپتال میں ایک سال قبل ان کا مریض ای این ٹی وارڈ میں داخل تھا تو وہ اس کی اٹینڈنٹ تھی ڈاکٹر اختر علی جو کہ نیورولوجی وارڈ میں ڈیوٹی سر انجام دیتا ہے خاتون اٹینڈنٹ کے پیچھے ای این ٹی وارڈ میں آیا اور مریض کے بارے میں دریافت کرنا شروع کر دیا اور اس کا موبائل نمبر لے کر چلا گیا اور میسج پر بات چیت شروع کردی جس کے کچھ روز بعد ڈاکٹر اختر علی نے اسے سیاسی جلسے میں جانے پر اصرار کیا جس پر وہ راضی ہو گئی اور اس کے ساتھ چلی گئی۔ جلسے سے واپسی پر اس معدے میں درد ہوا تو اس نے ڈاکٹر اختر علی کو گھر چھوڑنے کو کہا تو اس نے بہلا پھسلا کر اسے اپنے پرائیویٹ کلینک میں لے گیا وہاں لے جا کر ایک انجیکشن لگایا جس سے وہ بے ہوش ہوگئی جس کے بعد وہ اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور جب اسے ہوش آیا تو وہ ڈاکٹر اختر علی کے گھر میں موجود تھی۔

اخبار کے مطابق شازیہ بی بی جنرل ہسپتال میں اپنی دادرسی کیلئے چکر لگا کر تھک گئی مگر اسے انصاف نہ مل سکا ۔ اخباری ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر اختر علی کے محکمہ صحت میں اعلیٰ افسران کے ساتھ اثر رسوخ ہونے کی وجہ سے اس کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔