نیب قانون میں ترمیم نہ کرنا ن لیگ کی غلطی،شہباز شریف کو تو گرفتار کر لیا لیکن عمران خان ، پرویز خٹک اورعلیم خان کو گرفتار کیوں نہیں کیا :محمد زبیر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ نیب قانون میں ترمیم نہ کرنا ن لیگ کی غلطی تھی،جب حکومت منی لانڈرنگ کی روک تھام سے دس ارب بچا رہی ہے تو آئی ایم ایف سے تین ارب کیوں لئے؟۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ نیب کے قوانین میں بہت ساری ترامیم کرنے کی ضرورت ہے ،جس بنیاد پر شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا ہے ہمیں بتایا جائے اسی قانون کے تحت عمران خان ، پرویز خٹک ،عبد العلیم خان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا ؟بابر اعوان کا معاملہ تو اس سے بھی آگے تک کا ہے لیکن پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ آج جو بھی قانون ہے اس پر عمل ہونا چاہئے اور سب کے لئے مساوی ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا اس ماحول میں جب شکوک شبہات ہیں ایسے ماحول میں ہر دوسرے روز کبھی شیخ رشید اور کبھی علی زیدی سمیت کوئی نہ کوئی وزیرچیئرمین نیب کے پاس بیٹھا ہوتا ہے یا پھر چیئرمین نیب خود وزیر اعظم کے پاس پہنچ جاتے ہیں،شکوک و شبہات کے ماحول میں تو حکومت کو ایسی ملاقاتوں سے گریز کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نیب چیئرمین کو اگر ہم نے لگایا تھا تو اس لئے تو انہیں تعینات نہیں کیا گیا تھا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کو ہھتکڑیاں لگائے؟اس لئے تو نہیں لگایا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو دس فٹ بائے دس کے کمرے میں قید رکھا جائے ؟یہ ہم سب کی ذمہ داری ہےکہ شہباز شریف نے جو کہا ہے اس کی مکمل انکوائری کروائی جائے ،یہ ہم سب کے لئے شرمناک معاملہ ہے ۔محمد زبیر کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم نہ کرنا ن لیگ کی غلطی تھی، پیپلز پارٹی نے نیب قوانین میں ترامیم کی کوشش کی تھی لیکن مسلم لیگ ن نے اس وقت پیپلز پارٹی کا اس طرح ساتھ نہیں دیا تھا جس طرح دینا چاہئے تھا ، اگر مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کا اس وقت ساتھ دیتی تو ممکن ہے کہ یہ سب کچھ جو آج ہو رہا ہے وہ نہ ہوتا ۔