نوشہرہ میں مسیحی برادری کا ایڈروڈزکالج پر قبضہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
نوشہرہ (بیورورپوررٹ)ایڈورڈز کالج پشاور پر خیبر پختونخواہ حکومت کی جابرانہ قبضہ کے خلاف نوشہر ہ سمیت خیبر پختونخواہ کی مسیحی براداری سراپا احتجاج۔مظاہرین نے نوشہرہ کرائسٹ سے لے کر شوبرہ چوک تک اور شو برہ چوک سے لے کر نوشہرہ پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا۔مظاہر ین نے بینر ز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر ایڈورز کالج پر خیبر پختونخواہ کی ناجائز،جابرانہ قبضے کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہر ین کی قیادت انچار ج پادری شجیل خان،پادر ی اسٹیفن ثانی،رشید مخلص، پاسٹر شمعون،پاسٹر ناصر اقبال،ناصر نذیر بھٹی،اسلم کشن، طفیل راج،طاہر طارق، چوہدری منورا ور ڈیوڈشمشاد کررہے تھے۔ مظاہر ین نے بعد ازاں اپنے ہزاروں مسیحی برادری کے ہمراہ نوشہرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈروز کالج جو خود اپنے نام کی طرح ایک تاریخی حیثیت کا حامل تعلیمی ادارہ اور چرچ مشن سوسائٹی کے زیر انتظام چلنے والا ادارہ ہے اور اس تعلیمی ادارے نے چرچ مشن سوسائٹی کے زیر انتظام اور زیر اہتمام جن قابل ترین و ہونہار طلباء فیض یاب ہوئے ہیں وہ نہ صر ف پاکستان بلکہ پاکستان سے باہر ممالک میں بھی اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور نہ صر ف اپنے لئے رز ق حلال کمانے کیلئے مصروف ہیں بلکہ پاکستان،خیبر پختونخواہ اور خود اس تعلیمی ادارے کا نام روشن کررہے ہیں۔ پریس کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی موجودہ صوبائی حکومت نے ایڈورڈز کالج کو سرکاری تحویل میں لے کر چرچ مشن سوسائٹی اور حکومت پاکستان کے مابین ہونے والے طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کرکے ناجائز قبضہ جمارکھا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایڈورڈز کالج کے پرنسپل پر جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد اور من گھڑت ہیں کیونکہ یہ خیبر پختونخواہ حکومت کی ایک سازش ہے اور ایک سازش کے تحت چرچ مشن سوسائٹی کو کمزور کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کر ے ورنہ پر امن احتجاج کا سلسلہ دما دم مست قلندر میں بھی تبدیل ہوسکتاہے۔