ہائی کورٹ: وزیراعلیٰ کے بھائی عمربزدار کیخلاف پٹیشن داخل دفتر
ملتان (خبر نگار خصوصی) ہائی کورٹ ملتان بنچ نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے حقیقی بھائی عمر بزدار کو بطور رسالدار ترقی دینے کی کارروائی کے خلاف پٹیشن درخواست گزار کی جانب سے(بقیہ نمبر14صفحہ12پر)
واپس لیے جانے پر داخل دفتر کردی ہے۔قبل ازیں فاضل عدالت میں ڈیرہ غازی خان کے رہائشی بشیر احمد چوہان نے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ بارڈر ملٹری پولیس میں گزشتہ 20 سال کے دوران ترقیاں نہیں ہوئیں لیکن وزیراعلی پنجاب نے اپنے بھائی جمعدار عمر بزدار کو ترقی دلانے کے لئے بارڈر ملٹری پولیس رسالدار کی دو آسامیاں پیدا کیں اور ان آسامیوں کی منظوری کسی قبیلے سے مشروط نہیں کی گئی لیکن قبیلہ کمیٹی سے منظوری کے بعد ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعجاز جعفر جو کے وزیر اعلی پنجاب اور نئی آسامی سے ممکنہ طور پر مستفید ہونے والے عمر بزدار کے حقیقی ماموں ہیں نے لیٹر کے ذریعے رسالدار کی ایک سیٹ چمن قبیلہ بزدار اور دوسری قبیلہ تمن کے لیے مخصوص کر دیں جبکہ ان کے لیے تعلیمی قابلیت کی شرط کو بھی نرم کردیا گیا۔درخواست گزار کی جانب سے مزید موقف اختیار کیا کہ ڈیپارٹمنٹل پرموشن کمیٹی میں بارڈر ملٹری پولیس کے تمام اداروں کے کیسز پر غور کیا جانا چاہیے جو اس ترقی کا مستحق ہوا اسے بطور رسالدار ترقی دے دی جائے۔تاہم گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار نے پٹیشن واپس لی تو معزز عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے داخل دفتر کرنے کا حکم دیا ہے۔
داخل دفتر