خاتون پر تیزاب پھینکنے کا جرم انتہائی اذیت ناک ،تیز اب پھینکنے سے بہتر ہے گولی مار دی جائے ،سپریم کورٹ کے دوران سماعت ریمارکس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مجرم کی بریت کی درخواست خارج کردی،عدالت نے مجرم کی 10 سال سزا کافیصلہ برقراررکھا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مجرم علی اعوان کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس منظور ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کا جرم انتہائی اذیت ناک ہے،خاتون پر تیز اب پھینکنے سے بہتر ہے گولی مار دی جائے ،جسٹس منظور ملک نے کہا کہ خاتون کا چہرہ ہی ضائع ہو جائے تووہ خاتون نہیں رہتی ،جسٹس منظور ملک نے کہا کہ جس کا چہرہ ضائع ہو جائے وہ کسی بندے کوناجائز نہیں پھنسائے گی ،کیوں نہ مجرم کی سزا بڑھا دیں ؟ عدالت نے مجرم کی بریت کی درخواست خارج کردی اور مجرم کی 10 سال سزا کافیصلہ برقرار رکھا۔