گوجرانوالہ کا اعلان۔۔۔اپوزیشن پہلوان، سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے کی شروعات ہو گئی، گھر بھیج کر دم لیں گے، مریم نواز، جمہوریت کی بحالی تک میدان میں ہیں، بلاول، این آر او اپوزیشن نہیں حکمران مانگ رہے ہیں: مولانا فضل الرحمن
گجرات،وزیر آباد، گوجرانوالہ، لاہور (بیورورپورٹس،نمائندگان،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت کے خاتمے کی شروعات ہو چکی، سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز جاتی امراء سے گوجرانوالہ جلسے کے لئے روانہ ہونے سے پہلے خطاب کر رہی تھیں۔ لیگی رہنما نے روانگی سے قبل دعائے خیر بھی کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھی، مریم نواز کا قافلہ بحتۃ چوک سے ہوتے ہوئے رنگ روڈ کے راستے کئی گھنٹوں مین جی ٹی روڈ پر پہنچا دوسری طرف گوجراوالہ روانگی سے پہلے لالہ موسیی مین خطاب کرتے ہوئے ہم نے کافی، قربانی دے دی، اب ہمارے خون کیساتھ انصاف کرنا ہوگا، قائداعظم نے آج تک کوئی وعد پورا نہیں کیا۔بلاول بھٹو نے کہا پی ڈی ایم کی تحریک کا پنجاب کے دل گوجرانوالہ سے آغاز ہوگیا ہے پیپلزپارٹی کے قافلے کی قیادت خود کی،، کارکنوں پر ایف آئی آر کاٹی جا رہی ہیں، گھروں کا گھیراؤ کیا جا رہا ہے، وزیراعظم نے کہا تھا احتجاج کرنا چاہتے ہو آپ کو ہم کنیٹنردینگے اور کھانا دیں گے، عمران خان نے تو ہمارے راستے میں کنٹینر رکھ دیے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا آج عمران خان کو کورونا کا خیال آگیا ہے، عمران خان کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے، پاکستان کے عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں، غیر جمہوری کوششیں آج بھی جاری ہیں، ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا، گلگت بلتستان میں قبل ازانتخابات دھاندلی ہو رہی ہے، کٹھ پتلی، نالائق حکومت نے عوام کا جینا حرام کر دیا، گلگت بلتستان میں قبل از انتخابات دھاندلی ہو رہی ہے، گلگت بلتستان جا رہا ہوں، الیکشن کو خود مانیٹر کروں گا، گلگت الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو اگلے روز اسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا، عوام کے جمہوری حق کو ماننا پڑے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم جمہوری لو گ ہیں مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں،عوام کو اب فیصلہ کرنا ہو گا کہ ان کے مسائل کون حل کر سکتا ہے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکمرانوں کے خلاف اپنا ہر جمہوری حق استعمال کریں گے،انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور انساف کے لئے ہم تین نسلوں سے جدوجہد کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ جمہوریت بحال ہوتی ہے تو ہم ن لیگ اور جے یو آئی کے خلاف الیکشن لڑیں گے،ہماری کوشش ہے کہ ملک میں دوبارہ آمریت نہ آئے،انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمان کو جلسہ گاہ بنا رکھا ہیپاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میں پارلیمان کی عزت اور ساکھ بتانے نکلا ہوں کراچی سے خیبر تک اور عوام مہنگائی اور غربت سے تنگ آ چکے ہیں۔ چوری شدہ مینڈیٹ کے برسراقتدار آنے والے حکمرانوں نے عوام سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا اور اب ڈنڈے کے زور پر جینے کا حق بھی چھیننا چاہتے ہیں۔ کائرہ ہاؤس لالہ موسی سے بڑے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے وزیرآباد چوک پر استقبال کے لئے آنے والے عوام سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سربراہ کہا کہ پی ڈی ایم شامل تمام جماعتیں حکمرانوں کو گرا کر دم لیں گی،بعد ازاں وزیر ااباد میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے جیالوں نے ضیاء الحق کی آمریت کا مقابلہ کیا،پیپلز پارٹی نے مشرف کی آمریت کا بھی مقابلہ کیا،ہم اس سلیکٹڈ اور ہائیبرڈ نظام کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں، پی ڈی ایم کی صورت میں ہم اس نظام کا مقابلہ کریں گے اور جمہوریت کو بحال کریں گے، کارکنوں کا تاریخی تحریک کا حصہ بننے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں پاکستان کے عوام کی نمائندگی کریں گی اور عوام کو اس ظالم حکمران سے نجات دلائیں گی، ظالم حکمران نے غریب، مزدور، کسان کا جینا حرام کر دیا ہے ہم تاریخی بے روزگاری، تاریخی مہنگائی اور تاریخی غربت کو ختم کرنے کیلئے نکلے ہیں، اگر عوام ہمارے ساتھ ہے تو ہم عوامی حکومت بنائیں گے، بے نظیر بھٹو شہید کا منشور ہے کہ غریب کی خدمت کرنا ہم پر فرض ہے، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے کہ مک گیا تیرا شو گو عمران گو۔لاہور سے گوجرانوالہ روانگی کے وقت خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک طرف جعلی حکمرانی، دوسری طرف حکومتی نااہلی کی وجہ سے عام آدمی مشکلات کا شکار ہے، اب تک حکمران ہم سے این آر او مانگ رہے ہیں، جو صورت حال بن رہی ہے، انہیں دسمبر نصیب نہیں ہوگا۔مولانا فضل الرحمن نے جامعہ اشرفیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران مغرب نے بنائے، ہم پر حکومتیں مسلط کر دی جاتی ہیں، ان حالات میں سوچنا ہو گا۔ مذہب کے خلاف اسلام دشمن قوتوں اور فتنوں کو فروغ دیا جاتا ہے، یہ سب جانتے ہوئے بھی اگر ہم خیر کی توقع رکھتے ہیں تو ہماری سادگی پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالات تبدیل ہو رہے ہیں، اب عمران خان ہم سے این آر او چاہ رہے ہیں جو نہیں دیں گے، ہم ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ یہ تحریک حکمرانوں کی کشتی کوغرق کرنیمیں سنگ میل ثابت ہوگی۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان مغربی آقاوں کا نہیں، صرف پاکستانیوں کا ہے۔ موجودہ پارلیمان عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں سے وجود میں ا?ئی، پاکستان عالمی اسٹیبلشمنٹ کی حکرانی کیلئے وجود میں نہیں آیا۔گوجر نوالہ میں جلسہ میں شرکت کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن ضلع فیصل آباد کی قیادت اور پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے و ضلعی صدر طارق محمود باجوہ اور پیپلز پارٹی کے سٹی صدر رانا نعیم دستگیر کی قیادت میں گوجرانوالہ جلسہ میں شرکت کیلئے روانہ ہوا۔قافلہ میں سابق ضلعی سیکرٹری اطلاعات میاں ظفر اقبال طاہر،عمر یٰسین مغل، ملک محمد علی سیدھن، مروت چیمہ،حاجی محمد اسحاق تحصیل صدر،مہر گھمن سٹی صدر جھمرہ ودیگر کارکنان وعہدیداران قافلہ میں شامل تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے فیصل آبا دمیں گٹ والا روڈ پر کنٹینر لگائے گئے تھے جہاں پولیس کا پہرہ بھی تھا جی ٹی روڈ پر سے جانیوالی بڑی بسوں اور ویگنو ں کو روکا جا رہا تھا جبکہ عام گاڑیوں کی آمدورفت روٹین کی مطابق جاری رہی۔روانگی کے وقت سابق ضلعی صدر طارق محمود باجوہ‘ ضلعی قیادت ن لیگ اور سٹی صدر پیپلز پارٹی پاکستان رانا نعیم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر اس وقت سیاسی ٹھگوں، جھوٹ اور جھوٹوں کی حکمرانی ہے۔ قوم کو تمام معاملات میں اندھیرے میں رکھا جارہا ہے۔ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی،بے روزگاری، لاقانونیت عمرانی حکومت کی ہر شعبے میں ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اس موقع پر میاں ظفر اقبال طاہر نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں کنٹینروں کے ذریعے روڈ بند کرنا، بینرز، فلیکسز اتارنا ریاستی دہشت گردی ہے گوجرانوالہ کا جلسہ ملکی سیاست میں ایک تاریخ رقم کریگا۔
جلسہ
گوجرانوالہ(بیورو رپورٹ)گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے دیگر اضلاع سے اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں اور عوام جلسہ گاہ میں جانے سے روکنے اورپی ڈی ایم کے جلسے کو ناکام بنانے کے لئے جناح اسٹیڈیم کو جانے والے تمام راستوں پر بڑے بڑے کنٹینرز اور خار دار تاریں لگانے کے علاوہ کئی ریلوے کراسینگ کے کئی پھاٹک بھی ”سیل“ کئے گئے تھے اور جہاں سے شہریوں کا پیدل چلنا بھی انتہائی دشوار تھااوراندرون شہر واقع اور ہیڈ بیرج کے دونوں اطراف، مین جی ٹی رود اڈہ گوندلانوالہ، بائیپاسسز سیالکوٹ روڈ، غلہ منڈی، گوندلانوالہ پھاٹک، دھلے چوک، نرسری سمیت دیگر علاقوں میں بھی کنٹینرز کے ذریعے تمام سڑکات، شاہرائیں، اور راستے مکمل طور پر بند کر رکھے تھے جبکہ شہر کے خارجی و داخلی راستوں پر بھی بڑی رکاؤٹیں کھڑی کرنے کے علاوہ ضلعی پولیس اور ریزرو پولیس کے دستے بھی تعینات تھے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد گلی، محلوں کے راستوں کے ذریعے آمد و رفت کر رہی تھی اور موٹر سائیکل سوار شہریوں کی بڑی تعداد اندرون شہر کھڑے کئے گئے کنٹینروں کے نیچے سے گزر رہی تھی جس سے کوئی بھی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا تھا جبکہ ٹریفک کی بڑی آمد روفت شہر کے بیرونی علاقہ جات سے گزاری جا رہی تھی اسی طرح جلسہ گاہ جناح اسٹیڈیم کے چاروں اطراف میں واقعہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت دوسرے پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریض اور انکے ورثاء کو انتہائی زیادہ مشکلات اور دشواری کا سامنا کرنا پڑاجبکہ ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں کی گاڑیوں دیگر ہسپتالوں کی طرف موڑا جا رہا تھااور دوردراز علاقوں اور دوسرے اضلاع سے آنے شہریوں اور مسافروں کی بڑی تعداد راستے بلا کنگ کی وجہ سے ذلیل و خوار ہوتی رہی۔
رکاوٹیں
۔
