رائے منظور ناصر ایک سینئیر بیوروکریٹ اور دانش ور ا ٓدمی ہیں۔اس وقت نہ صرف پنجاب حکومت کے ساتھ بطور سیکرٹری اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں بلکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی انسپکشن ٹیم کے ممبر بھی ہیں اس کے ساتھ ساتھ خاتم النبین ﷺ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی ہیں۔گزشتہ دنوں ان کی ایک نہایت خوبصورت کتاب سیرت النبی ﷺ موصول ہوئی جسے پڑھ کر بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس طرح رائے منظور ناصر نے یہ کتاب لکھ کر یقینا ایک قابل رشک علمی وتحقیقی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔سیرت طیبہ ﷺ پر لکھی گئی اس کتاب کو اس قدر آسان فہم اور خوبصورت انداز میں لکھا گیا ہے کہ ہر مکتبہ فکر کے افراد مستفید ہو سکیں۔اسلامی تاریخ کے متلاشیوں اور سٹوڈنٹس کے لیئے یہ کتاب معلومات کا خزانہ ہے۔اگر یہ کہا جائے کہ اسلامی طرز زندگی کو سمجھنے کے لیئے یہ ایک بہترین کتاب ہے تو بے جا نہ ہو گا۔لگ بھگ ساڑھے چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل اس کتاب کے ابتدائی حصے میں حضرت محمد ﷺ کی ولادت باسعادت،پرورش اور اعلان نبوت تک کی مکمل تفصیل فراہم کی گئی ہے،اس کے بعد کس طرح کفار نے آپ ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کی مخالفت کی، ہجرت کے واقعات،مسلمانوں نے کفار کے خلاف جتنی جنگیں لڑیں،جتنے غزوات ہوئے اور اس دواران رونما ہونے والے تمام واقعات، فتح مکہ اور خطبہ حجتہ الوداع سمیت اسلامی تاریخ کے واقعات کی مکمل تفصیلات شامل ہیں۔اس کے علاوہ حضورﷺ نے اس وقت کے مختلف بادشاہوں کو جو خطوط لکھے ان سب کے بار ے میں بھی معلومات پڑھنے کو ملتی ہیں۔اس کے بعد قران مجید کے بارے میں چند دلچسپ معلومات اور احادیث کی کتب کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
اسی طرح نماز،روزہ،حج،زکواۃ کے بارے میں دیئے گئے احکامات اور ان کی ادائیگی کے حوالے سے تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔جبکہ حضورﷺ کی سیرت مبارکہ کے بعد اس کتاب کے آخری حصے میں ایک بہترین معاشرتی زندگی گزارنے کے لیئے راہنما اسلامی اصول کیا ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر ایک بہترین معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے ان پر عمدہ طریقے سے روشنی ڈالی گئی ہے اور اس سلسلہ میں مختلف عنوانات کا چناؤ کیا گیا ہے جن میں سے ہم چند ایک کا ذکر یہاں کریں گے مثال کے طور پر والدین کے حقوق،میاں بیوی، اولاد، رشتہ داروں،ہمسائیوں،مہمانوں، جانوروں، بیماروں،یتیم،بیوہ،مسافر اور مسلمانوں کے ایک دوسرے پر حقوق،اساتذہ اور بڑوں کے حقوق و فرائض،مزدور اور ملازمین کے حقوق و فرائض وغیرہ۔اس کے علاوہ معاشرتی بیماریوں حلال اور حرام میں تمیز،رشوت،سود،دھوکہ دہی، چوری چکاری، جھوٹ، حسد، ریاکاری، غیبت، بُرے القابات سے پکارنا وغیرہ،اور معاشرتی زندگی کے چھوٹے چھوٹے معاملات کے بارے میں احسن انداز سے بتایا گیا ہے تاکہ ایک خوشگوار معاشرے کی تشکیل پا سکے اور ہمارے یہاں کے لوگ اسلامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی زندگیاں بسر کر سکیں۔اب جہاں تک اس کتاب کی تصنیف کا مقصد ہے تو کتاب کے آغاز میں مصنف لکھتے ہیں کہ ُ مجھ پر بچپن میں ہی آقا کریم ﷺ کی خصوصی نظر کرم رہی۔میں نے چھوٹی عمر سے ہی حضورﷺ کی سنتوں پر عمل کرنا شروع کردیا تھا اور سکول کالج کے زمانے سے ہی کوئی خلاف سنت کام نہیں کیا۔زمانہ طالب علمی میں حضور ﷺ کی سیرت مبارکہ کی درجنوں کتب پڑھیں پھر مقابلے کے امتحان میں اسلامی تاریخ کو بطور اختیاری مضمون رکھا اور یوں سیرت النبیﷺ کو ایک بار پھر گہرائی سے پڑھنے کا موقع ملا اور میری حضورﷺ سے محبت و عقیدت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔
مقابلے کے امتحان کے بعد جب میں مجسٹریٹ درجہ اول بن گیا تو جو وکلا میری عدالت میں انگریزی قوانین کے ساتھ قران و سنت کا حوالہ دیتے تھے میری نگاہ میں ان کی عزت میں مزید اضافہ ہوتا چلا گیا“۔آگے چل کر مصنف لکھتے ہیں ہیں ہمارے معاشرے میں پائی جانے والی معاشرتی خرابیوں اور اخلاقی پستیوں کو دیکھ کر وہ اس سوچ میں مبتلا رہتے کہ اس سب کچھ کو ٹھیک کرنے کا حل کیا ہے تو بالآخر اللہ تعالیٰ نے ان کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ اس اخلاقی ابتری کو ٹھیک کرنے کا صرف ایک ہی نسخہ ہے کہ لوگوں کو سیرت النبیﷺ سے روشناس کرویا جائے۔پھر آگے کس طرح انہوں نے مختلف اداروں میں رہ کر سیرت النبیﷺ کے حوالے سے تعلیمی اداروں میں کوائز پروگرام کروائے اور سٹوڈنٹس کو انعامات دئیے باقی تفصیل آپ کتاب میں ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ اس کتاب کے متعلق بھی مصنف کے طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیرت النبیﷺ کی یہ کتاب پڑھیں اسے یاد کریں اور کوائز پروگرام میں حصہ لیں،جیتنے والوں کو پچاس لاکھ روپے تک کے انعامات دئیے جائیں گے۔پہلا مقابلہ لاہور میں ہوگا پھر اس کے بعد مختلف شہروں میں مقابلہ جات ہوں گے جن میں ہر عمر کا مسلمان حصہ لے سکتا ہے۔ کتاب اور داخلہ فارم حاصل کرنے کے لیئے whatsappنمبر 03441182211پر کال یا میسج کریں اور ای میل hik78692@gmail.com پر آپ رابطہ کر سکتے ہیں۔