”دی رائٹ مین:الطاف حسین“

”دی رائٹ مین:الطاف حسین“
”دی رائٹ مین:الطاف حسین“
کیپشن: 1

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

امریکی جریدے ”نیوزویک“ نے پاکستان کی پڑھی لکھی مڈل کلاس‘ خواتین اور اقلیتوں کی نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے بانی وقائد الطاف حسین کو ”دی رائٹ مین“ کا خطاب دیا ہے جو الطاف حسین کی سیاسی دانش مندی،بصیرت اور بے مثل جدوجہد کا اعتراف ہے اور الطاف حسین کی عالمی سطح پر پذیرائی نے پاکستان اور پاکستانیوں کو اقوام عالم میں سرخروکیا ہے۔الطاف حسین تمام پاکستانیوں کو برابر کا پاکستانی اور مساوی حقوق کا حقدار تسلیم کرانا چاہتے ہیں اور پاکستانی معاشرے میں خواتین کو فعال اور باوقار مقام دلوانا چاہتے ہیں۔ الطاف حسین کچلے ہوئے،محروم اور پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کو بھی باعزت زندگی کا حق دلوانا چاہتے ہیں۔
پاکستان آرمی شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی بقاءکی جنگ آپریشن ضرب عضب میں مصروف عمل ہے۔پوری قوم مسلح افواج کی قربانیوں کی قدر کرتی ہے اور اپنے بہادربیٹوں پر فخر کرتی ہے جو ملک کی سلامتی کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کر رہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملکی دفاع کے لئے ایم کیو ایم کے لاکھوں کارکنان کو مسلح افواج کے شانہ بشانہ پیش کرنے کا اعلان کر کے کروڑوں محب وطن پاکستانیوں کے دل جیت لئے ہیں۔ پنجاب میں لوگ الطاف حسین کی جذبہ حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
ایم کیو ایم کا شعبہ خدمت خلق فاﺅنڈیشن دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔قومی سطح پر KKFکی خدمات نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔2005ءمیں آزادکشمیر،اسلام آباد ،خیبرپختونخوا کے زلزلہ میں متاثرہ لوگوں کی کے کے ایف کے رضاکاروں نے دن رات خدمت کی شاندار مثال قائم کی ہے۔2010ءکے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے خدمت خلق فاﺅنڈیشن کے رضاکاروں ،ایم کیو ایم کے ذمہ داران اور ارکان اسمبلی نے دن رات بھرپور محنت کی اور جنوبی پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے سیلاب زدگان تک امدادی سامان پہنچایا اور عید کے دن مصیبت زدہ لوگوں کے ساتھ گزار کر عصرحاضر کی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کی۔
افغان جنگ کے بعد مسلح گروپس نے پاکستانی معاشرے کو یرغمال بنا کر عدم استحکام کا شکار کیا ہوا ہے، اب پاکستان کے پالیسی میکرز نے طے کر لیا ہے کہ ان شرپسند عناصر کا خاتمہ کیے بغیر ریاست پاکستان کو انٹرنیشنل کمیونٹی میں موثر کردار نہیں دلوایا جا سکتا۔ اب پاکستان آرمی ملک دشمن عناصر کے خلاف پوری جرات،بہادری اور صلاحیت کے ذریعے آپریشن ضرب عضب کر رہی ہیں۔بدقسمتی سے ہمارے ملک کی سیاسی پارٹیاں طالبان عناصر کے لئے سافٹ کارنر رکھتی ہیں یہی وجہ ہے ایک سال تک ان دہشت گردوں سے ”مذاق رات “کا ڈرامہ چلتا رہا اس دوران طالبان عناصر نے اپنی پوزیشنیں تبدیل کر لیں اور نئی محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہو گئے۔

فرسودہ نظام کی تبدیلی اور آزادی کے حصول کے لئے سخت حالات سے گزرنا پڑتا ہے، مشکلات برداشت کرنی پڑتی ہیں اور لازوال قربانیوں کی تاریخ رقم کرنا پڑتی ہے۔ آگ اور خون کے دریا عبور کرنے پڑتے ہیں، لیکن ہمارے ملک میں ”تبدیلی کے علمبردار“ میوزیکل نائٹس کر کے آزادی مارچ کر رہے ہیں۔اگر ناچ گانے سے آزادی ملتی تو ”اداکاروں، فنکاروں اور رقاصاﺅں “کا علیحدہ ملک ہوتا۔پاکستان کے سماج میں خرابی کی سب سے بڑی وجہ وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم اور فاضل دولت ہے۔ رزق کے سرچشموں پر دو فیصد جاگیردار،وڈیرے ،سردار اور صنعتکار قابض ہیں۔98فیصد عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔تبدیلی کے لئے آسمان سے فرشتے نہیں اُتریں گے، بلکہ وسائل کی چکی میں پسنے والے عوام کو اپنے اندر سے قیادت نکالنا ہو گی۔
الطاف حسین پاکستان اور کروڑوںپاکستانیوں کے نجات دہندہ ہیں۔الطاف حسین کا جنم دن 17ستمبرحق پرستوں کے لئے ایک عالمی تہوار کی حیثیت رکھتا ہے۔ الطاف حسین کی انقلابی جدوجہد نیلسن منڈیلا کی طرز پر اور سماجی خدمات مدرٹریسا کی طرز پر ہیں۔ الطاف حسین کا مشن پاکستان کی بقائ، سلامتی ، استحکام اور خوشحالی ہے۔ تمام محب وطن قوتوں کو آگے بڑھ کر الطاف حسین کا ساتھ دینا چاہیے۔الطاف حسین ہی سنگین مسائل میں گھرے ہوئے پاکستان کی کشتی کو کنارے لگا سکتے ہیں اور پاکستان کو نیا ،روشن مستقبل دے سکتے ہیں اور پاکستان کو ایک ایسا پاکستان بنا سکتے ہیںجو انٹرنیشنل کمیونٹی میں باوقار مقام کا حامل ہواوراقوام عالم پاکستان کو ایک ذمہ دار، خوشحال اورترقی یافتہ ریاست تسلیم کر لیں۔

مزید :

کالم -