اسرائیل کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار ہیں اور ان کا نشانہ کون سا ملک ہے؟ کولن پاول کی لیک ہونے والی ای میل میں ہوشربا انکشاف منظر عام پر

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) روسی ہیکروں نے امریکہ کے سابق وزیر خارجہ کولن پاول کی ایک ای میل لیک کی ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس 200 کے قریب ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور یہ ایسا خاردار موضوع ہے جس پر اسرائیل کی جانب سے کبھی رد عمل نہیں دیا جائے گا لیکن ان ہتھیاروں کا رخ ایران کی طرف ہے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول نے ڈیمو کریٹک پارٹی کے ڈونر جیفری لیڈز سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی ایران نیوکلیئر ڈیل پر امریکی کانگریس میں کی گئی تقریر کے حوالے سے ایک ای میل کی جس میں انہوں نے لکھا کہ اگر ایران کے پاس کوئی ایٹمی ہتھیار ہو تب بھی وہ اسے استعمال کرنے کے قابل نہیں ہے کیونکہ اسرائیل کے پاس سینکڑوں جبکہ امریکہ کے پاس ہزاروں ایٹمی ہتھیارہیں جو ایرانی جارحیت روکنے کیلئے اہم ترین چیز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ” ایران سے ایٹمی ہتھیاروں پر مذاکرات کے حامی وہ حاصل نہیں کرسکتے جو نیتن یاہو چاہتے ہیں، جو بھی ہو اگر ایران نے کوئی ایٹمی ہتھیار تیار بھی کرلیا ہے تو وہ اسے استعمال نہیں کرسکتا ۔ تہران کے حکمران جانتے ہیں کہ اسرائیل کے پاس 200 ایٹمی ہتھیار ہیں اور ان سب کا رخ ایران کی طرف ہے جبکہ ہمارے پاس ہزاروں ہیں“۔
کولن پاول نے سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کے حوالے سے اپنی ای میل میں لکھا کہ ” احمد نژاد نے کہا ہے کہ ہم ایٹمی ہتھیاروں کا کیا کریں گے؟ کیا ہم انہیں پالش کرتے رہیں گے؟۔ میں نے ایران اور جنوبی کوریا کے حوالے سے سرعام گفتگو کی ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم ان کی وہ چیز تباہ کردیں گے جس کی وہ پرواہ کرتے ہیں اور وہ ہے ’ حکومت ‘۔