مقالہ چوری کیس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں حقائق چھپائے ترجمان پنجاب یونیورسٹی
لاہور(نامہ نگار )پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ مقالہ چوری کیس میں 15 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ کو درخواست گزار کے وکیل سعد رسول نے گمراہ کیا ہے اور حقائق چھپائے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ سعد رسول نے عدالت میں یہ تاثر دیا کہ مقالہ چوری کی درخواست پر کارروائی کی بجائے پنجاب یونیورسٹی نے پروفیسر آف کامرس کی تعیناتی کے لئے سلیکشن بورڈ کااجلاس منعقد کیا۔ ترجمان نے وضاحت کی کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب کرنے کیلئے نوٹیفکیشن 29 اگست کو جاری کیا گیا تھا جس کے تحت 3 ستمبر کو اجلاس طلب کیا گیا کیونکہ عدالتی احکامات کے مطابق یہ اجلاس حکم نامہ موصول ہونے کے 15 روز کے اندر منعقد کیا جانا تھا۔ سلیکشن بورڈ کے اجلاس کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے دو روز بعد رجسٹرار آفس کو پٹیشنر کے خلاف مقالہ چوری کی درخواست موصول ہوئی جسے وائس چانسلر کی منظوری کے بعد بغیر کسی تاخیر کے پلیجرازم کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ درخواست سلیکشن بورڈ کے اجلاس سے قبل ہی پلیجرازم کمیٹی کو کارروائی کے لئے بھیج دی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ 3 ستمبر کو ہونے والے سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں مقالہ چوری کی درخواست سے متعلق اجلاس کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ درخواست موصول ہونے کے بعد پلیجرازم کمیٹی نے چیف لائبریرین سے متعلقہ کیس کے سلسلے میں رپورٹ طلب کی جس نے متعلقہ سوفٹ وئیر استعمال کرتے ہوئے رپورٹ کمیٹی کو بھجوا دی۔ رپورٹ موصول ہونے کے بعد کمیٹی نے 8 ستمبر کو پہلا اجلاس طلب کیا جبکہ پلیجرازم کمیٹی کا آئندہ اور حتمی اجلاس آنے والے ہفتے یعنی 19 ستمبر کو یونیورسٹی کھلنے کے بعد منعقد کیا جائے گا جس کے بعد کمیٹی کے فیصلے سے ہائرایجوکیشن کمیشن کو مطلع کر دیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ سعد رسول کو پنجاب یونیورسٹی سے متعلقہ کیسز میں عدالت سے حقائق چھپانے اور مسخ کرنے کی عاد ت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ سعد رسول کی جانب سے حقائق کو جان بوجھ کر مسخ کرنے اور غلط بیان دینے کے خلاف ہائی کورٹ بار کونسل میں درخواست دینے پر بھی غور کر رہی ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی