جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی وزیراعظم کی نااہلی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی وزیراعظم کی نااہلی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی )سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری کی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک نے وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف کی نااہلی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ،پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سردار عمر فاروق نے یہ درخواست تحریک انصاف کے رہنماء سینئر وکیل حامد خان سمیت متعدد سینئر وکلاء کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر اعظم نواز شریف اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے، یہ درخواست 460 صفحات پر مشتمل ہے جس میں وزیر اعظم نواز شریف کی مبینہ طور پر مالی، انتظامی اور صوابدیدی کرپشن پر مشتمل دستاویزات لف کی گئی ہیں، درخواست میں کہا گیا ہے کہ میاں محمدنواز شریف آئین کے آرٹیکل 63کی دفعہ 2 پر پورا نہیں اترتے، نواز شریف نے لندن میں جائیدادیں بنائیں لیکن گواشواروں میں ظاہر نہیں کیں، نواز شریف کی نااہلی کیلئے سپیکر کو ریفرنس دائر کیا مگر شنوائی نہیں ہوئی بلکہ سپیکر نے مسلم لیگ (ن)کے کارکن کا ثبوت دیتے ہوئے ریفرنس پر اعتراض لگا کر واپس کر دیا،اس درخواست میں مختلف قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جن کے مطابق سپیکر کا ریفرنس مسترد کر نے کا فیصلہ آئین کے آرٹیکلز اور عدالتِ عظمیٰ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ سپیکر نے اپنے فیصلہ میں کم از کم 15 سوالات کا جواب گول کر دیا اور جن سوالات پر رائے دی وہ سیاق و سباق سے مطابقت نہیں رکھتی۔ درخواست گزار کے مطابق سپیکر کو عدالتی اختیارات حاصل نہیں ہیں اور انہوں نے سوالات پر دیئے گئے مواد کا بادی النظر میں مطالعہ کرکے سوالات الیکشن کمیشن کو ارسال کرنا تھے مگر سپیکر نے خود ہی الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال کر تے ہوئے ایسا فیصلہ کر دیا جس کا انھیں اختیار نہیں تھا ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتِ عظمیٰ طے کرچکی ہے کہ جب کسی شخص کا تعلق کسی اثاثہ سے جڑ جائے تو پھر اس اثاثہ کے حصول کے ذرائع کا ثبوت دینا اُس شخص کی ذمہ داری ہے، چنانچہ وزیرِ اعظم اور ان کے خاندان کے افراد بیرونِ ملک اثاثہ جات سے اپنا تعلق تسلیم کرنے کے بعد اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ان اثاثہ جات کے حصول کے ذرائع ثابت کریں۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے تحت قانونی ذمہ داری وزیراعظم پر ہے کہ وہ اپنے اور اپنے خاندان کے اثاثہ جات کی اپنی اور اپنے خاندان کے ذرائع آمدنی سے مطابقت ثابت کریں۔ درخواست گزار نے وزیراعظم کے کاغذاتِ نامزدگی سے ظاہر ہونے والی قانون کی خلاف ورزیوں کی تفصیل بھی دی ہے ۔درخواست کے مطابق یہ خلاف ورزیاں انتخابی قوانین کے تحت قابلِ مواخذہ ہیں مگر سپیکر نے ان تمام نکات کو بلیک آؤٹ کر دیا۔درخواست کے ساتھ مختلف دستاویزات بھی لف کی گئی ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریفرنس مسترد کرنے سے متعلق سپیکر قومی اسمبلی کا حکم کالعدم کیا جائے اور الیکشن کمیشن کو آئین کے آرٹیکل 63کی دفعہ 2کے تحت وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کا حکم دیا جائے۔

مزید :

صفحہ آخر -