اسلام آباد سے لاپتا ہونے والی 14 سالہ طالبہ سوات میں دوست کے ساتھ مل گئی، انصار عباسی کا ساتویں کلاس کی بچی کے ’Consent‘ سے گھر سے بھاگنے پر اظہار تشویش
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے 2 روز قبل سیکٹر جی 8 سے لاپتا ہونے والی ساتویں کلاس کی طالبہ کو سوات سے پکڑ لیا ہے۔
پولیس کے مطابق 14 سالہ ساتویں جماعت کی طالبہ کمشکا خالد 2 روز قبل اسلام آباد کے سیکٹر جی 8 سے شام 7 بجے لاپتا ہوئی تھی ۔ والدین نے رات ساڑھے 10 بجے کے قریب پولیس سے رابطہ کیا جس کے بعد اس کی تلاش شروع کردی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کمشکا خالد اپنے دوست کے ساتھ گھر سے گئی تھی، دونوں پہلے مری گئے جس کے بعد سوات کی سیر کر رہے تھے اور اسی دوران پکڑے گئے۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ بچی کی گمشدگی میں اغوا یا زبردستی کا کوئی عنصر شامل نہیں تھا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی۔
Kamishka Khalid the grade 7 student who was missing from G-8 has safely recovered from Sawat. The case was not forceful abduction.#IslamabadPolice #islamabadsecurity #Polizens@PTVNewsOfficial @HamidMirPAK @arsched @RadioPakistan @MoIB_Official @MOIofficialPk
— Islamabad Police (@ICT_Police) September 17, 2019
ساتویں جماعت کی طالبہ کے اپنے مرضی سے گھر سے جانے پر سینئر صحافیوں نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔سینئر صحافی احمد نورانی نے ٹوئٹر پر لکھا ’ 2 روز قبل اسلام آباد کے سیکٹر G-8 سے لاپتا ہونے والی لڑکی کو اسلام آباد پولیس نے سوات سے بازیاب کرالیا ہے، طالبہ اپنی مرضی سے اپنے کلاس فیلو کے ساتھ وہاں گئی تھی۔‘
The girl disappeared from G-8 Islamabad two days back has been recovered by Islamabad Police from Swat. She went there with her class-fellow with her consent.
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) September 17, 2019
سینئر صحافی انصار عباسی نے بھی 14 سالہ بچی کے اپنے ’Consent‘ سے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ’ جب مخلوط نظام تعلیم، مغربی ثقافت کا فروغ اور لڑکوں لڑکیوں کی دوستیوں کو بڑھاوا دیں گے اور میڈیا بھی بے شرمی اور بے حیائی کو پروموٹ کرے گا تو یہی کچھ ہو گا۔ ساتویں کلاس کی بچی اور ساتویں کلاس کے بچے کا consent سے گھر سے بھاگنا،توبہ، دیکھتے ہیں اب میڈیا بولے گا تو کیا؟‘
جب مخلوط نظام تعلیم، مغربی ثقافت کا فروغ اور لڑکوں لڑکیوں کی دوستیوں کو بڑھاوا دیں گے اور میڈیا بھی بے شرمی اور بے حیائی کو پروموٹ کرے گا تو یہی کچھ ہو گا۔ ساتویں کلاس کی بچی اور ساتویں کلاس کے بچے کا consent سے گھر سے بھاگنا۔ توبہ۔ دیکھتے ہیں اب میڈیا بولے گا تو کیا؟؟ https://t.co/nuE3YhxWtc
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) September 17, 2019