بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے:جسٹس(ر) جاوید اقبال

بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے:جسٹس(ر) جاوید اقبال
بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے:جسٹس(ر) جاوید اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔

نجی ٹی وی کے مطابق قومی احتساب  بیورو   کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے نیب خیبر پختونخوا کا دورہ کیا، اس موقع پر انہیں بی آر ٹی پشاور، بلین ٹری سونامی، مالم جبہ ریزارٹ پر بریفنگ دی گئی جبکہ چیئرمین نیب نے بینک آف خیبر کیس کا بھی جائزہ لیا۔چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ خیبر پختونخوا نیب کا اہم علاقائی بیورو ہے اور نیب کا تعلق کسی فرد، گروہ یا جماعت سے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی ہونا چاہیے، تمام سیاستدانوں کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تاہم ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ ہو گا تو ملک ترقی کرے گا۔چیئرمین نیب نے کہا کہ 900 ارب مالیت کے حامل ایک ہزار 210 بد عنوانی کے مقدمات احتساب عدالتوں میں دائر کیے جبکہ پہلے سے جاری مقدمات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)واپس بھیج دیا جائے گا۔انہوں نے تاجر برادری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کے احترام میں سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس سے قبل چیئرمین نیب کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2017 سے اب تک 10 ہزار 85 شکایات موصول ہوئی تھیں جس میں سے 796 شکایات کے جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی اور 68 شکایات پر قانون کے مطابق جانچ پڑتال جاری ہے۔چیئرمین نیب کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2017 سے اب تک 403 انکوائریز کی منظوری دی گئی اور 143 انکوائریز پر تحقیقات جاری ہیں۔ 190 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے جبکہ 25 میگا کرپشن مقدمات کی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئیں۔