افغانستان میں ایسا سیاسی ڈھانچہ ہونا چاہیے جس میں تمام گروپوں کی نمائندگی ہو: وزیراعظم عمران خان 

افغانستان میں ایسا سیاسی ڈھانچہ ہونا چاہیے جس میں تمام گروپوں کی نمائندگی ...
افغانستان میں ایسا سیاسی ڈھانچہ ہونا چاہیے جس میں تمام گروپوں کی نمائندگی ہو: وزیراعظم عمران خان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دوشنبے (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پوری دنیا کی توجہ کامرکز ہے ، افغانستان کا مسئلہ ہم سب کو ملکر حل کرنا ہوگا، افغانستان میں ایساسیاسی ڈھانچہ ہوناچاہیے جس میں تمام گروپوں کی نمائندگی ہو، طالبان کو سیاسی استحکام کیساتھ ،افغان عوام کابھروسہ جیتنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلی افغان حکومت 75فیصد غیرملکی امداد پر چل رہی تھی، آج افغان عوام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ضرورت ہے، یہ دنیا کا افغانستان کیساتھ کھڑے ہونے کاوقت ہے، افغانستان میں انسانی بنیادوں پر کام ہوناچاہیے۔
دوشنبے میں تاجک صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایس سی او کے کامیاب انعقاد پر تاجک صدر کو مبارکباد دیتا ہوں ،تاجک صدر سے تجارت سمیت مختلف ایشوز پر بات ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ تاج صدر سے افغان صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی ،ہم نے اس بات کا جائزہ لیا کہ افغانستان میں امن کیسے ممکن ہے ۔ 
دہشتگردی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے دنیا میں دہشتگردی کومذہب سے جوڑاجاتاہے، 9الیون کی سالگرہ پردنیا کو عالمی سطح پر دہشتگردی کا سامناہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں معاشی نقصان کیساتھ ہمارے 10لاکھ لوگ متاثرہوئے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان ایساملک ہے جس میں کوئی باہر سے حکمرانی نہیں کرسکتا، افغانستان کو اس کے حال پر نہیں چھوڑا جاسکتا، پاکستان خطے میں امن کا کردار ادا کرنیوالا اہم ملک ہے ، ہم نے افغانستان سے متعلق ہمیشہ یکساں مو¿قف رکھا۔عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت آچکی ہے ، افغانستان کو تنہا چھوڑا تومختلف بحران جنم لیں گے ، پاکستان افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتاہے اور سمجھتاہے افغان عوام اپنے فیصلے خود کریں۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنا ہوگی ، مضبوط مواصلاتی نظام کے خطے میں مثبت اثرات آئیں گے۔

مزید :

قومی -