صوبائی امن جرگہ کا نجی سود اور منشیات ڈیلروں کیخلاف اعلا ن جنگ

    صوبائی امن جرگہ کا نجی سود اور منشیات ڈیلروں کیخلاف اعلا ن جنگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                    نوشہرہ (بیورورپورٹ)نوشہرہ میں نجی سود، انڈرپلئی منشیات فروش اور قبضہ مافیا بے قابو، مافیا نے ہنستے بستے گھرانے اور چلتے کاروبار اجاڑ دئے، تعلیمی ادارے منشیات کے اڈے کاروبار نجی سود خوروں کے جال میں صورتحال انتہائی ابتر، صوبائی امن جرگہ کا اعلانِ جنگ، متاثرین سود خوروں کو ادائیگیاں کرنے کی بجائے امن جرگہ سے رجوع کریں، چیئرمین سید کمال شاہ باچا کی ہنگامی اجلاس سے خطاب ضلع نوشہرہ میں نجی سود، منشیات فروشی اور قبضہ مافیا نے ہنستے بستے گھرانے اجاڑ دیے ہیں۔ صوبائی امن جرگہ کے ضلعی نمائندوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ مافیا نہ صرف شہریوں کے کاروبار اور روزگار کو تباہ کر رہے ہیں بلکہ ریاستی اداروں کے لیے بھی سنگین خطرہ بن چکاہے۔صوبائی امن جرگہ کے چیئرمین سید کمال شاہ باچا کی رہائش گاہ پر منعقد ہنگامی اجلاس میں ضلعی صدر پیر سید ذوالفقار باچا، تحصیل صدر میاں امجد، جنرل سیکرٹری احسان وزیر اور ضلع بھر سے منتظمین نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نجی سود خور مافیا نے بڑے کاروبار بشمول معروف مدینہ ہوٹل اور مدینہ چرغہ ہا_¶س کو تباہی کے کنارے پہنچا دیا۔ خوشحال خاندان ایک سوچے سمجھے جال میں پھنسا کر برباد کر دیے گئے، اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔چیئرمین سید کمال شاہ باچا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع نوشہرہ کی ابتر صورتحال کی اصل ذمہ دار ریاست ہے جس نے مافیا کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ ان کے بقول تعلیمی ادارے منشیات کے اڈے بن چکے ہیں اور سود خور مافیا پولیس کی ملی بھگت سے عروج پر ہیں۔ ''یہ مدینہ ہوٹل کی بندش نہیں بلکہ سینکڑوں افراد کے روزگار پر حملہ ہے، اور دراصل ریاست پر حملے کے مترادف ہے''، انہوں نے کہا۔انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی امن جرگہ اب متاثرین کی فہرستیں مرتب کر رہا ہے اور ضلع بھر میں تنظیم سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ چیئرمین نے واضح کیا کہ جرگہ سود خوروں اور قبضہ مافیا سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس لیے شہری اپنی ادائیگیاں روک کر امن جرگہ سے رجوع کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ریاستی ادارے فوری کارروائی نہ کر سکے تو صوبائی امن جرگہ بھرپور عوامی تحریک شروع کرے گا اور ان سماج دشمن عناصر کو بے نقاب کر کے انصاف دلایا جائے گا۔