سویڈن کا شمار50 ہزار ڈالر سالانہ فی کس خریداری کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے:صائمہ صبا
فیصل آباد(بیورورپورٹ) سویڈن کا شمار دنیا میں 50 ہزار ڈالر سالانہ فی کس خریداری کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے جبکہ ہم سویڈن میں اپنی موجودگی کو بڑھانے سے ہی سویڈن کیلئے پاکستانی برآمدات کو دوگنا کر سکتے ہیں۔ یہ بات سویڈن میں تعینات پاکستانی کمرشل قونصلر صائمہ صبا نے فیصل آباد چیمبرمیں خطاب کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ سویڈن میں اپنی دس ماہ کی تعیناتی کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ پاکستانی برآمدکنندگان اپنے دیگر حریف ملکوں سے بہت پیچھے ہیں۔ پاکستان کے مقابلہ میں بنگلہ دیش کی برآمدات دوگنی جبکہ بھارتی برآمدات تین گنا زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات ان ملکوں کی مصنوعات سے کہیں بہتر ہیں
مگر اس کے باوجود صرف وہاں ان کی موجودگی نہ ہونے کی وجہ سے یہ سویڈن کی منڈیوں سے اپنا حصہ نہیں لے رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں انہوں نے پاکستان سویڈن بزنس کونسل اور نورڈک ایگزیبیشن فورم قائم کیا۔ اس کونسل کے زیر اہتمام وہاں پاکستانی مصنوعات کو بڑے پیمانے پر متعارف کرانے کیلئے اگست میں ایک نمائش کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے سویڈن کیلئے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ برآمدکنندگان کے مفادات کی خود نگرانی کر رہی ہیں تا کہ ان کی ضروریات کو پورا کرکے پاکستانی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ اس موقع پر سویڈن بزنس کونسل کے ندیم طاہر نے بتایا کہ اگست میں لگائی جانے والی نمائش سنگل کنٹری نمائش ہوگی اور اس میں صرف پاکستانی مصنوعات کی نمائش کی جا سکے گی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ اس نمائش میں سویڈن کے بڑے خریداروں کے علاوہ بڑے سٹور مالکان کو نہ صرف مدعو کیا جائے گا بلکہ ان کے ساتھ بی ٹو بی میٹنگز کا بھی اہتمام کیا جائیگا۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ نے بتایا کہ پاکستان سویڈن کو صرف 137.65 ملین ڈالرکی مصنوعات برآمد کر رہا ہے جبکہ سویڈن سے 230.86 ملین کی درآمدات کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سویڈن کی 138 ارب ڈالر کی مجموعی درآمدات میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 20 ارب ڈالر کی کل برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ 12 ارب ڈالر ہے جن میں سے فیصل آباد کاحصہ 6 ارب ڈالر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد میں ٹیکسٹائل کے جدید ترین یونٹ قائم ہیں جو سویڈن سمیت دنیا کے کسی بھی ملک کی ٹیکسٹائل کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے صائمہ صبا کی طرف سے پاکستان کی برآمدات بڑھانے کے سلسلہ میں فیصل آباد آنے کا خیر مقدم کیا اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ سوال و جواب کی نشست کے دوران محترمہ صائمہ صبا نے بتایا کہ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کمرشل قونصلر کچھ نہیں کرتے جبکہ وہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران پاکستانی مصنوعات بڑھانے کیلئے دس مرتبہ پاکستان آچکی ہیں اور آج بھی وہ اپنے ذاتی خرچے پر فیصل آباد آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے کمرشل قونصلر وں اور برآمدکنندگان کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے سروسز سیکٹر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان کا حصہ صفر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سٹاک ہوم میں مقیم پاکستانیوں کے اشتراک سے ایک ایسی فرم قائم کرنا چاہتی ہیں جو وہاں کی کمپنیوں سے آرڈر لے کر اسے پاکستانی آئی ٹی سپیشلسٹ کو مہیا کرے ۔ سوال و جواب کی نشست میں ڈاکٹر حبیب اسلم گابا ، ثنا ء اللہ خاں نیازی اور دیگر نے بھی حصہ لیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر رانا سکندر اعظم نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ صدر چیمبر انجینئر محمد سعید شیخ نے محترمہ صائمہ صبا کو فیصل آباد چیمبر کی اعزازی شیلڈپیش کی۔ نائب صدر احمد حسن نے بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری کے بارے میں فیصل آباد چیمبر کی سٹڈی رپورٹ صائمہ صباپیش کی۔