مشال خان قتل کیس،تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی

مشال خان قتل کیس،تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی
مشال خان قتل کیس،تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مشال خان قتل کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ آئی جی کے پی کے کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی اطلاع نہیں دی تھی محض آنے کا کہا تھا اور پولیس کو 12 بجکر 52 منٹ پر فون کیاگیا۔واقعے کے مرکزی ملزم وجاہت نے اعترافی بیان میں یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ذمہ دار قرار دیا۔

رپورٹ ذرائع کے مطابق واقعے میں ابھی تک 26 ملزمان گرفتار کئے جاچکے ہیں اور ملزموں میں یونیورسٹی کے 6 ملازمین بھی شامل ہیں،واقعے کے مرکزی ملزم وجاہت نے اعترافی بیان دیدیا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی حیدر خان نے مشال کے دوست عبداللہ کو تشدد سے بچایااور عبداللہ کو بعد میں باتھ روم میں بند کردیا گیا۔جوڈیشل انکوائری کے لئے پشاور ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

ٹروکالر کی نئی ایپلیکیشن متعارف، گوگل ڈو کیساتھ انضمام کا بھی اعلان

رپورٹ کے مطابق مشال کے دوست عبداللہ کو انکوائری کمیٹی میں بلایا گیا جہاں اس نے مشال کی طرف سے توہین مذہب کی تردید کی،عبداللہ نے 164 کا بیان ریکارڈ کرایا جس کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ مشال خان سے ناخوش تھی۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے جبکہ ڈی ایس پی کے کال ڈیٹا کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے پی کے سے 36 گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کی تھی۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -