”میرے گھر میں پیش آنے والے اس ایک شرمناک واقع کی وجہ سے میں نے جسم فروشی کا دھندا اپنا لیا “پاکستانی لڑکی نے اپنا ایسا شرمناک ترین راز بے نقاب کر دیا کہ جانکر ہر انسان توبہ پر مجبور ہو جائے
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )مجبوراُُجسم فروشی کا کام کرنے والی پاکستانی لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ بچپن میں اس کے والد نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد وہ اس مکرو کاروبا ر میں ملوث ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی لڑکی نے اپنے گھر میں پیش آنے والے شرمناک ترین واقعے کا احوال بتاتے ہوئے کہا ایک روز شراب کے نشے میں دھت اس کے والد نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ،”میں چیختی چلاتی رہی مگر مجھے اس شیطان ( جو میرا حقیقی والد تھا )سے بچانے کیلئے کوئی مدد کو نہ آیا “۔
نورین لغاری کالج میں اپنی دوستوں کیساتھ کیا کرتی رہی ؟ انتہائی تہلکہ خیز انکشاف منظر عام پر آگیا
لڑکی نے اپنے بیان میں انکشاف کیا اس وقت میری عمرصرف 11سال تھی ، میرے والد نے میراہاتھ اس قدر زور سے پکڑا کہ اس میں سے خون بہنا شروع ہو گیا ۔ ”میں چلائی کہ میرے ساتھ ایسا نہ کریں ، آپ میرے باپ ہیں “ مگر اس نے کہا کہ چیخنا چلانا بند کرو ”تم میری بیٹی نہیں بلکہ غلاظت ہو “۔
متاثرہ لڑکی نے اپنی بے بسی کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ جس نے میری حفاظت کرنی تھی اور مجھے تحفظ فراہم کرنا تھا اسی نے میری معصومیت چھین لی ۔میں نے اسے روکنے کی بہت کوشش کی مگر وہ باز نہ آیا اور میں وہ بدنصیب ہوں جسے اس کے والد نے ہی اپنی حوس کا نشانہ بنا ڈالا ۔
”وہ مجھے نرم مزاج کہتے تھے مگر میں نے ایسا کیا کیا تھا جو میرے ساتھ یہ سب کیا گیا ؟ بتایا جائے کہ مجھے وہ سال کون لوٹائے گا جو میں نے کھیلنے کودنے کی بجائے روتے ہوئے گزاردیے؟“۔
اس کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں سب کچھ اچھے انجام کیلئے رونما ہوتا ہے مگر اس میں میرے لیے کیا اچھا تھا ؟ لوگ مجھے ایسے دیکھتے ہیں جسے میں غلاظت کا ٹکڑا ہوں جو جسم فروشی سے پیسے کماتی ہے ۔
لوگ مجھے سے پوچھتے ہیں کہ میں نے جسم فروشی کا کام کیوں اختیار کیا جبکہ میرے پاس پیسہ کمانے کے جائز ذرائع بھی موجود تھے مگر میں بس اتنا جانتی ہوں کہ جب میرے نام نہاد والد نے میرا ریپ کیا تو اس کے بعد میر ا دل پتھر کا ہو گیا اور اب مجھے پرواہ نہیں کہ لوگ کیا سوچتے ہیں ۔