یونیورسٹی میں سیاست ہے ، میں نے کبھی مشال کی کوئی قابل اعتراض پوسٹ نہیں دیکھی: ضیاء اللہ ہمدرد
مردان (ڈیلی پاکستان آن لائن) عبدالولی خان یونیورسٹی کے لیکچرر ضیاء اللہ ہمدرد نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے مشال کی کوئی قابل اعتراض پوسٹ نہیں دیکھی، یونیورسٹی میں سیاست ہے اور مجھے بھی تین سال یونیورسٹی مافیا سے لڑتے ہوئے گزرگئے ہیں، یونیورسٹی کے بارے میں لوگ عمران خان کے پاس بھی بنی گالہ گئے تھے ۔
جیونیوز کے پروگرام ’شاہ زیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگوکرتے ہوئے یونیورسٹی کے لیکچر رضیاء اللہ ہمدرد نے کہاکہ مجھے پروفیسرز پر بھی افسوس ہوتاہے ،وہ بے حس ہیں،مشال مولوی نہیں ، ہیومنسٹ تھا، سوشل ازم ، صوفی ازم کی بات کرتاتھا۔اُنہوں نے بتایاکہ آپ کو پتہ نہیں کہ مجھے کتنی زیادہ دھمکیاں ہیں، میں خداکو حاضرو ناضر جان کر کہتاہوں کہ اگرایک لمحے کے لیے بھی میں یہ دیکھ لیتا کہ اس کی کوئی پوسٹ ، یا خیالات اس کو نقصان پہنچائیں گے تو میں ایک مرتبہ تووارننگ دیتا کہ ایسا مت کہویا کرو، خدا کی قسم میں نے اس کی زندگی میں اس کی ایسی کوئی پوسٹ نہیں دیکھی جو قابل اعتراض ہو، میں اسے زیادہ جانتا تھا اور اس کو بچا نہیں سکا۔
ان کاکہناتھاکہ ٹیچنگ کے شعبے میں اس وجہ سے آیا تھا کہ میں نے پیسے نہیں کمانے ، مشن لے کر آیا، چار سال سے اسی یونیورسٹی میں پڑھا رہاہوں ، تین سال یونیورسٹی مافیا کیساتھ لڑتارہاہوں ، اس میں سیاست ہے اور اس یونیورسٹی کے بارے میں لوگ بنی گالہ میں عمران خان کے پاس گئے ، عمران نے کوشش بھی کی لیکن کچھ میں سٹے آرڈر مل گئے اور کچھ میں گورنر پارٹی شامل ہوگئی ، یہ عجیب لوگ ہیں ، یونیورسٹی کو ٹھیک نہیں کررہے تھے ۔