اسد عمر کو ہٹانے کا فیصلہ وزیراعظم کا اپنا تھا؟ شاہزیب خانزادہ نے سوال اٹھا دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافی اور اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا ہے کہ اسد عمر کی تبدیلی کا اسدعمر اور وزیراطلاعات کو بھی پتہ نہیں تھا، واضح ہے کہ حکومت کس طرح چل رہی ہے یا چلائی جارہی ہے ۔ ٹوئٹرپر انہوں نے لکھا کہ ”جب وزیراعظم اپنے وزیرخزانہ کو کسی متبادل کے بغیر ہٹادے اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب تین دن قبل ایسی کسی بھی تبدیلی کی تردید کی گئی ہو، کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے؟؟؟“۔
ادھر جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ کاکہناتھاکہ وزارتوں میں تبدیلی کی اطلاعات کو مسترد کیاگیا اور پیمرا کے ذریعے نوٹسز دلائے گئے ، رات تک اسد عمر وزارت خزانہ کے اقدامات کا دفاع کررہے تھے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ آنیوالے دنوں میں اسد عمرنے کچھ میٹنگز بھی شیڈول کررکھی تھیں، اس تبدیلی کا خود اسد عمر کو بھی پتہ نہیں تھااور نہ ہی وزیراطلاعات کو معلوم تھا ، وہ تردیدیں کرتے رہے اور اب یہ فیصلہ اچانک لینا پڑگیا۔ واضح ہے کہ حکومت کس طرح چل یا چلائی جارہی ہے ، اگر ایسا ہی کرناتھا تو پہلے کرتے ، بجٹ آرہاہے اور آئی ایم ایف کیساتھ بات چیت بھی جاری ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ کابینہ میں وہ لوگ شامل ہیں جو روایتی سیاست کا حصہ رہے ہیں، اسد عمر وہ شخص تھا جسے عمران کہاکرتے کہ نئی تحریک کا چہرہ ہے ، جو کارپوریٹ سیکٹر کا چہرہ تھا، پی ٹی آئی کے اپنے لوگ بھی اب یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر یہی طریقہ ہی تھا اور یہی کرنا تھا تو ہم سے صحافیوں اور دیگر لوگوں کو گالیاں کیوں پڑواتے رہے ، برا بھلا کیوں کہلوایا۔ ان کاکہناتھاکہ ماضی میں حکومتوں کو سیاسی عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑا، ن لیگ کی حکومت آئی تو تحریک انصاف نے دھرنے شروع کردیئے لیکن اب موجودہ حکومت کو کسی سیاسی عدم استحکام کا نہیں بلکہ معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے ۔