وزیر اعظم سے ابتدائی بات چیت رات کو واٹس ایپ پر شروع ہوئی ، سابق وزیرخزانہ کے مستعفی ہونے سے متعلق اہم انکشافات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ جب عمران خان سے استعفیٰ کی بات ہوئی تو مجھ اپنا اسٹریس ایک دم نیچے آتا ہوا محسوس ہوا ، وزیر اعظم سے ابتدائی با ت چیت رات کو واٹس ایپ پر شروع ہوئی۔
اے آر وائی نیوز اور ہم نیوز کے پروگرامز میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاہے کہ میرے وزارت چھوڑنے سے معیشت بہتر ہوگی تو یہ وقت بتائے گا ، میرا عمران خان سے ایک خاص رشتہ ہے اور رہے گا ، میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ استعفے کی خبر خود دیناچاہتاہو ں جب عمران خان سے استعفیٰ کی بات ہوئی تو مجھے اپنا اسٹریس ایک دم نیچے آتا ہوا محسوس ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ابتدائی با ت چیت رات کو واٹس ایپ پر شروع ہوئی ،وزیر اعظم کا مشکل وقت میں وزارت خزانہ دینا مجھ پر اعتماد کا مظہر تھا ، ہم نے جو کام کئے کچھ اچھے نتائج بھی ملے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ کے ساتھ بہت کام کیا ، وہ نفیس انسان ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بڑے لوگوں نے مشورہ دیا تھا کہ چپ کر کے آئی ایم ایف کے پاس جاﺅلیکن میں نے کہا تھا کہ میں کسی صورت آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپوں گا ، سچ بولنے سے تو کوئی جیب سے پیسہ نہیں نکلتا ، عوام کے سامنے کھڑ ے ہوکر سچ بولیں چاہے مشکلات ہی کیوں نہ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مشورے موجود ہیں ، آج ہی لیڈر آف دی اپوزیشن کی جانب سے مشورہ دیا گیا ، میں اب بھی یہی کہہ رہاہوں کہ قرضہ لیتے جاﺅ گے تو کیسے دوگے ، پیسے لے لینا حل نہیں ہے ، اگر ہماری برآمدات بڑھتی ہیں تو مسائل میں کمی آتی ہے ، زر مبادلہ آنے سے بھی مسائل میں کمی آتی ہے ، اس حوالے سے کام کیا جارہاہے ، معاشی استحکام کیلئے مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے ، مجھے کابینہ کا حصہ رہنے میں دلچسپی نہیں ہے،وزارت سے علیحدگی کی وجہ ایمنسٹی سکیم نہیں ہے ۔