صدارتی نظام کے نفاذ سے دوسرے صوبوں کی حق تلفی ہوگی،شدید مزاحمت کریں گے:اسفندیار ولی خان

صدارتی نظام کے نفاذ سے دوسرے صوبوں کی حق تلفی ہوگی،شدید مزاحمت کریں ...
 صدارتی نظام کے نفاذ سے دوسرے صوبوں کی حق تلفی ہوگی،شدید مزاحمت کریں گے:اسفندیار ولی خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندر یار ولی خان  کا کہنا ہے کہ صدارتی نظام کے نفاذ کا مطلب پنجاب کی حکمرانی اور دیگر صوبوں کی حق تلفی ہوگی۔

 نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئےاسفندیار ولی خان نے کہا کہ صدارتی نظام کے نفاذ کا مطلب پنجاب کی حکمرانی اور دیگر صوبوں کی حق تلفی ہوگی جب کہ اس ملک میں فیلڈ مارشل ایوب خان، یحیی خان، ضیا الحق اور پرویز مشرف کے ادوار میں  صدارتی نظام نافذ رہا اور ملک کا نقصان ہوا ،اس لیے اب دوبارہ ایسا کوئی تجربہ نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں صدارتی نظام نافذ کیا گیا یا اگر کپتان فیلڈ مارشل یا جرنیل بننے کے خواہش مند ہیں تواس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ ہم اس کے خلاف شدید مزاحمت کریں گے اور اگر اپوزیشن جماعتیں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک چلاتی ہیں توہم ان کے ساتھ سڑکوں  پر ہوں گے، لاٹھی گولی کا سامنا کریں گے اور اپنا مقصد پورا کیے بغیر تحریک ختم نہیں کریں گے۔