لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے اقدامات!
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے گئے،پیداوار میں اضافے کے لیے بند بجلی گھروں کے نقائص دور کئے جا رہے ہیں،توانائی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ایل این جی کی خریداری کا بھی فیصلہ کیا گیا، اور تین ماہ کے لئے تین کارگو خریدے جائیں گے۔پہلا اِسی ماہ میں آ جائے گا، دوسرے دونوں مئی اور جون کے مہینے میں پہنچیں گے۔ اس کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا،اور جلد ہی یہ جاری کر دیئے جائیں گے۔وزیراعظم نے خود لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا تو ان کو بتایا گیا کہ چودہ پاور سٹیشن فیول اور گیس نہ ہونے کے علاوہ معمولی تکنیکی نقائص کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔ وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔ان دِنوں رمضان المبارک کے باوجود لوڈشیڈنگ جاری ہے۔بند پاور سٹیشنوں کے سلسلہ وار مرمت اور فیول ملنے کے بعد چالو ہونے سے4500 میگاواٹ کے فرق میں کمی ہو گی اور لوڈشیڈنگ بھی کم ہوتی جائے گی۔ متعلقہ حکام کو وزیراعظم کی ہدایات پر اسی تیزی سے عمل کرنا چاہیے، جس کا تقاضہ وزیراعظم نے کیا تاکہ بجلی کی فراہمی بڑھ جائے اور لوڈشیڈنگ ختم ہو۔
٭٭٭٭٭