حکمران کے منفی رویے کی وجہ سے ملک انار کی طرف بڑھ رہا ہے‘منورحسن

حکمران کے منفی رویے کی وجہ سے ملک انار کی طرف بڑھ رہا ہے‘منورحسن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( پ ر)امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے کہاہے کہ حکمرانوں کے منفی رویے کی وجہ سے ملک انارکی کی طرف بڑھ رہاہے ،ملک دشمن اور تخریبی عناصر زور پکڑتے جارہے ہیں اور روزانہ ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حکومت نام کی کوئی شے پاکستان میں نہیں ہے، ڈاکہ زنی ، بدامنی ، قتل و غارت گری بڑھتی جارہی ہے اور مجرموں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ‘ راولپنڈی سے گلگت جانے والی بسوں سے 25مسافروں کو نکال کر بےدردی سے قتل کرنے کا واقعہ انتہائی سنگین اور قابل مذمت ہے ۔بلوچستان کے بعد اب اس طرح کے واقعات ملک کے دوسرے حصوں میں بھی رونما ہور ہے ہیں جو الارمنگ ہیں حکمرانوں کی دلچسپیاں اور مصروفیات کچھ اور ہیں انہیں ان واقعات کی کوئی پروا نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعتہ الوداع کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید منورحسن نے کہاکہ جب تک ہم بھارت اور اسرائیل کے سرپرست امریکہ کو سر پر بٹھائے رکھیں گے ، کشمیر اور فلسطین آزاد ہوں گے نہ دنیا بھر میں جاری اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ظلم و جبر کا خاتمہ ہو گا۔ سول و فوجی قیادت آئے روز حقانی نیٹ ورک کےخلاف وزیرستان میں امریکہ کےساتھ مل کر آپریشن کرنے کے نعرے لگا کر لوگو ں کو مشتعل کریں اور نہ اپنے خلاف نفرت کی آگ بھڑکائیں ۔کامرہ جیسے واقعات سے بچنے کےلئے دہشتگردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ سے لاتعلقی کا اعلان ، نیٹو سپلائی کو فوری بنداور آزاد و خود مختار خارجہ پالیسی اختیار کرنا ہوگی ۔ انہو ںنے کہاکہ دو روزقبل آرمی چیف کی تقریر بہت اچھی تھی جس سے ثابت ہوتاہے کہ انہیں بھی ملک کے گھمبیر مسائل کا ادراک ہے ۔لیکن اس کے باوجود وہ امریکہ کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں انہو ں نے کہاکہ جماعت اسلامی غلبہ دین کی تحریک ہے اور عوامی مسائل کا حل دین پر عمل پیرا ہونے میں ہے ۔روزہ دار روزہ خورسے تو نفرت کرتاہے مگر رشوت خوروں اور سود خوروں کے بارے میں اس کا وہ رویہ نہیں ہوتا۔انہو ںنے کہاکہ آئندہ انتخابات میں کرپٹ لوگوں کا راستہ نہ روکا گیا تو ملک بدترین بحرانوں کا شکار ہو جائے گا ۔ سید منورحسن نے کہاکہ کامرہ ایئر بیس اور مہران نیول بیس جیسے واقعات سے ثابت ہو چکا ہے کہ ملک و قوم کو تحفظ فراہم کرنے کے ذمہ دار سیکورٹی ادارے خود محفوظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ ملک میں جو کچھ ہورہاہے اس سے صرف نظر نہ کیا جائے اور اگر کوئی ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرتاہے تو آنکھیں بند کر کے اس پر یقین کرنے کے بجائے ان واقعات کی مکمل چھان بین کی جائے ۔

مزید :

صفحہ آخر -