پاکستان کو ایٹمی قوت کی طرح معاشی قوت بھی بنائیں گے
آزادی اللہ تعالیٰ کی ایک لازوال نعمت ہے ۔ انگریزوں اورہندؤوں کی غلامی سے آزادی کے لئے مسلمانوں کی طویل جدوجہد کے بعد پاکستان 14اگست 1947ءکو ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا ،اسی لئے14اگست کو پوری قوم جوش و خروش سے جشن آزادی مناتی ہے۔
زندہ قومیں اپنایوم آزادی ولولے اور جوش و جذبے سے مناتی ہیں۔ وطن عزیز میں بھی یہ دن جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اور عوام خصوصاً نوجوان نسل کا جذبہ دیدنی ہوتا ہے۔ پاکستان کے 66ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے حضوری باغ میں پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کی اور اپنے پر مغز خطاب میں جہاں وطن عزیز میں رائج غیر منصفانہ نظام کا ذکر کیا وہیں تندور پر روٹیاں لگا کر بی اے کے امتحان میں پہلی پوزیشن لینے والے محنت کش طالب علم محمد محسن علی کی شکل میںموجود لاکھوں نوجوانوں سے بندھی امید کے متعلق بھی اظہار خیال کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہاکہ پاکستان خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پر مشتمل ہے۔ 18کروڑ عوام نے مل کر اسے مضبوط اور مستحکم بنانا ہے۔ اگر ہم صحیح معنوں میں قائدؒ اور اقبالؒ کے پیروکار بن جائیں تو ملک کے اندھیرے اجالوں میں بدل سکتے ہیں۔ آج کے تاریخی دن کے موقع پر ہمیں ملک سے غیر منصفانہ نظام کے خاتمے اور ایک ایسا نظام لانے کا عہد کرنا ہو گا جہاں انصاف کا بول بالا ہو اور ہر ایک کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔ اس مقصد کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ سب سے بڑی ذمہ داری سیاست دانوں، اشرافیہ، عدلیہ، بیورو کریسی پر عائد ہوتی ہے جو تاریخ کا دھارا موڑنے کی طاقت بھی رکھتے ہیں۔ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے،جس سوچ سے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اسی سوچ کو اپنا کر اسے معاشی طاقت بھی بنانا ہے۔ بوسیدہ اور غیر منصفانہ نظام کو دفن کرکے منصفانہ نظام کے ذریعے پاکستان کو ایک ایسی زبردست قوت بنایا جاسکتا ہے جس کی طرف دشمن کبھی میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں کرسکتا۔
وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم آج اپنا 66واںیوم آزادی منا رہی ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں آزاد مملکت کے حصول کے لئے عظیم قربانیاں دیں۔ لاکھوں مسلمانوں نے آنکھوں میں ایسے وطن کے خواب سجا کر ہجرت کی جہاں انہیں ہندوﺅں کی بالادستی سے نجات ملے گی اور وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے تحریک قیام پاکستان میں جوش و خروش سے حصہ لیا اور پاکستان چلے آئے کہ یہاں انہیں انصاف ملے گا، انہیں ہندوﺅں کی جانب سے روا رکھی جانے والے زیادتی پر مبنی سلوک سے نجات ملے گی اور وہ محنت کے ذریعے مقام حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قائم ہوئے آج 65سال گزر چکے ہیں۔ اگرچہ پاکستان نے مختلف شعبوں میں بے مثال ترقی کی ہے تاہم ناکامیوں کی فہرست بھی بہت طویل ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر منصفانہ نظام نے بی اے کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے محمد محسن علی کی کوئی سپورٹ نہیںکی جو ہم سب کے لئے تازیانہ اور لمحہ ¿ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کمرے میں گیارہ مزدوروں کے ساتھ رہنے والے طالب علم محمد محسن علی نے اپنی محنت، دیانت اور امانت سے یہ اعلیٰ مقام حاصل کیا۔ یہی خواب بانیان پاکستان کے ذہنوں میں تھا۔ اسی خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے حکیم الامت علامہ محمد اقبالؒ نے قوم کو اپنی شاعری کے ذریعے خواب غفلت سے بیدار کیا۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ محمد محسن علی جیسے کروڑوں بچے پاکستان میں موجود ہیں۔ اگر انہیں مواقع فراہم کئے جائیں تو وہ ملک کو ترقی کی بلندیوں تک لے جاسکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے حضوری باغ میں منعقدہ یوم آزادی کی تقریب کے دوران زیادہ وقت بچوں کے ساتھ گزارا۔ وزیر اعلیٰ تقریباًدو گھنٹے سے زائد وقت تقریب میں موجود رہے اورانہوں نے ہاتھ میں قومی پرچم تھام کر طالب علموں اورخصوصی بچوں کے ساتھ مل کر ملی نغمے گائے۔ وزیراعلیٰ نے بینڈ پر قومی نغموں کی دھنیں بکھیرنے پر کمسن بچوںاور بچیوں کو پیارکیا۔ ملی نغمے سنتے ہوئے وزیراعلی کے چہرے پرخوشی کے تاثرات نمایاں تھے۔ وزیراعلیٰ نے ملی نغمے گانے والے طلبا،طالبات اور خصوصی بچوں، بچیوں کے لئے 50،50 ہزار روپے جبکہ موسیقار کے لئے 15ہزار روپے انعام کا اعلان کیا۔انہوں نے ترکی اور ایران سے آئے مہمانوں کابطور خاص شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں واضح انداز میں کہا کہ عمل سے زندگی بنتی ہے لہٰذا ہمارا عمل درست ہو گا تو نتائج بھی درست نکلیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے یوم آزادی کے موقع پر حکیم الامت علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر بھی حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر ملک کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لئے خصوصی دُعا بھی کی گئی۔ محمد شہباز شریف نے مہمانوں کی کتاب میںاپنے تاثرات درج کئے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ کو مختلف سکولوں کے سکاﺅٹس نے سلامی دی۔ خوبصورت لباس میں ملبوس بچے اور بچیوں نے دف بجا کر وزیراعلیٰ کا استقبال کیا اور ان پر پھولو ںکی پتیاں نچھاور کیں۔ وزیراعلیٰ نے شاہی قلعہ پر قومی پرچم بھی لہرایا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ گرلز کالج سمن آباد میں ای لائبریری کے افتتاح کے بعد اس کا معائنہ کیا اور لائبریری میں موجود ویڈیوکانفرنسنگ کی سہولت کے ذریعے اسلام آباد میں موجود افراد سے گفتگوکی اور انہیں یوم آزادی کی مبارکباد دی ۔ ای لائبریری میں سہولیات کاجائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے وہاں موجود طالبات سے بات چیت کی تو طالبات نے وزیراعلیٰ کی تصویر اُتارنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ خادم اعلیٰ کی تصویر لیں وزیراعلیٰ کی نہیں۔ لیب کے اندر گرمی کے باعث وزیراعلیٰ پسینے سے شرابورہوگئے تو پرنسپل کالج نے کہا کہ آپ پنکھے کے نیچے آجائیں جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں ٹےنٹ آفس مےں بےٹھنے کی وجہ سے گرمی برداشت کرنے کاعادی ہوچکا ہوں اور وہ بغیر پنکھے کے کھڑے ہوکر لیب میں موجود سہولیات کاجائزہ لیتے رہے ۔ وزیراعلیٰ نے ای لائبریری کو ڈیجیٹل انقلاب کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دیا۔ وزیراعلیٰ نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ محنت ،محنت اورصرف محنت کے ذریعے کامیابی کا حصول یقینی بنایا جاسکتاہے۔پرنسپل نے وزیر اعلی پنجاب کی تعلیمی شعبے میں انقلابی اقدامات کو زبردست انداز میںخراج تحسین پیش کیا۔
انعام کا اعلان
٭وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری، شاہی قلعہ پر قومی پرچم لہرایا
٭ گرمی برداشت کرنے کا عادی ہوچکا ہوں، وزیراعلیٰ کا ای لائبریری میں پنکھے کے نیچے کھڑاہونے سے انکار
٭محنت ،محنت اور صرف محنت سے کامےابی کا حصول ےقےنی ہے۔وزےراعلیٰ کا طالبات کو پےغام
65ویں یوم آزادی کے موقع پر غیر منصفانہ نظام کے خاتمے کا عہد کرنا ہوگا
اقبال ؒ اور قائذ ؒ کے سچے پیرو کار بنیں تو ملک کے اندھیرے اُجالوں میں بدل جائیں گے
وزیراعلیٰ پنجاب کا حضوری باغ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب