اے اور او لیول کے طلبہ کا نتائج کیخلاف شدید احتجاج، نعرے بازی
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اے اور او لیول کے طلبہ نتائج کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔اے لیول اور اولیول کے طلبہ و طالبات نے بینرز اور پوسٹرز اٹھاکر فیصل چوک پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے امتحانی نتائج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔اس موقع پر احتجاجی طلبہ کا کہناتھاکہ کورونا کی وجہ سے پالیسیاں تبدیل کی گئیں لیکن اس سے میرٹ پر آنے والے طلبہ کا حق مارا گیا لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارامستقبل محفوظ بنایا جائے۔احتجاج کے دوران مال روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگیا اور آنے جانے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔دوسری جانب کراچی میں آل سندھ پرائیوٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ ایسوسی ایشن کے رہنما حیدر علی کا کہنا تھا کہ کیمرج یونیورسٹی نے اے اور او لیول کے نتائج کا اعلان کردیاہے جس کے بعد ملک میں ہزاروں طلبہ میں مایوسی پھیل گئی ہے اور 40 فیصد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے کم گریڈ دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو اپیل کرنے کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے جب کہ کیمبرج امتحانات کی مانیٹرنگ اورکوآرڈینیشن کے لیے کوئی بھی ادارہ ذمہ دار نہیں لہٰذا حکومت فوری طورپر کیمبرج یونیورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرے اور مقامی جامعات میں داخلے کی مطلوبہ شرائط میں بھی نرمی کروائی جائے۔خیال رہے کہ طلبہ کے احتجاج کے باوجود پاکستان میں اے لیول کے نتائج کا معاملہ جوں کا توں ہی ہے اور حکومتی سطح پر کوئی اعلان یا پالیسی بیان نہیں جاری کیا گیا۔اْدھر اے اور او لیول کے نتائج پربرطانیہ میں بھی احتجاج جاری ہے جس کے باعث سینیئر حکومتی وزراء نے وزیراعظم بورس جانسن کو معاملے میں مداخلت کرنے پر زور دیا ہے۔اے لیول کے طلبہ کا مؤقف ہے ان کی کم گریڈنگ کی گئی جس سے ان کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔
طلبہ احتجاج