ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف قوم مسلح افواج کے ساتھ ہے: سردار سجاد حسین زاہد 

  ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف قوم مسلح افواج کے ساتھ ہے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  


پشاور(سٹی رپورٹر)امامیہ جرگہ صوبہ خیبر پختونخوا پشاور کے زیر اہتمام محرم الحرام، چہلم امام حسین ؑ اور دیگر ایام عزاء کے حوالے سے ایک اہم قومی اجلاس مرکزی شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار میں آج سہ پہر 3بجے منعقد ہوا اجلاس میں علماء کرام، اکابرین قوم،ذاکرین عظام، فعال قومی جماعتوں کے نمائندوں، امامیہ جرگہ کے کونسلر ز، محرم کمیٹی کے تمام ممبران و یونٹ اراکین، متولیان امام بارگاہان، لائسنس ہولڈرز، خدام جلوس ہائے عزاداری، ماتمی سنگتیں، طلباء تنظیمیں، امامیہ سکاؤٹس، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر طلباء تنظیموں نے اجلاس میں شرکت کی اجلاس میں خصوصی طور پر شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا اور مجلس وحدت المسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی اور ضلعی عہدیداروں نے بھی شرکت کی اس کے علاوہ غازی، ہری پور، جہانگیرہ، نوشہرہ کے تنظیمی عہدیدار اور ماتمی دستوں نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی اجلاس کے بعد ماتمی دستوں نے شہدائے کربلا کے حضور ماتمداری اور نوحہ خوانی کی۔اجلاس سے امامیہ جرگہ کے سیکرٹری جنرل سردار سجاد حسین زاہد، علامہ ارشاد حسین خلیلی خطیب مرکزی شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار،علامہ وحید عباس کاظمی مجلس وحدت المسلمین او ر       علامہ عابد حسین شاکری جامع شہید عارف الحسینی نے بھی خطاب فرمایااجلاس سے ذاکر اہلبیت آخونزادہ مظہر علی ممتاز، وقار علی، سید اسرار علی شاہ،سید غضنفر علی شاہ،وقار حیدرو دیگر زعمانئے قوم نے بھر پور طریقے سے قومی اور ملکی صورتحال پر روشنی ڈالی اور قوم کے اس نمائندہ اجلاس میں قومی مسائل کو پیش کر کے اپنا فریضہ ادا کیا جبکہ آخونزادہ شہریار علی اور اُستاد سبز علی شہزاد نے شہدائے کربلا کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔اس سے پہلے سیکرٹری محرم کمیٹی آخونزادہ مظفر علی جو کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان خیبر پختونخوا کے صوبائی جنرل سیکرٹری بھی ہیں بھر پور طریقے سے حاضرین اجلاس کو قومی مسائل پر روشنی ڈالی اور عزاداری سے متعلق تمام مسائل اور مشکلات پیش کیں اور قوم سے دو ٹوک فیصلے کی استدعا کی۔اجلاس سے امامیہ جرگہ کے سیکرٹری جنرل سردار سجاد حسین زاہد نے کہا کہ ملک بھر اور خصوصاً پشاور میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور ماتمی مجالس،جلوس،منت نذر نیاز کی برآمدگی پر مختلف تھانوں کی طرف سے نوٹسز اور پابندی کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا سردار سجاد حسین زاہد نے کہا کہ ملت جعفریہ خیبر پختونخوا کو دیوار سے لگانے کے نتائج ملک کے مفاد میں نہیں ہیں اور اسے ملک سلامتی کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے کہ اس سازش میں عالمی قوتیں اور طاقتیں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی حالات جس تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں ظاہر ہوتا ہے کہ ایک سازش کے ذریعہ شیعہ مسلمانوں پر مختلف پابندیوں کے ذریعہ عرصہ حیات تنگ کرنے کی ایک کڑی قرار دیا انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت اور بندوق کے زور پر حسینیت کا گلا دبانے اور اسے مٹانے کی کوششیں /سازشیں ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعہ جاری ہیں مگر ہم ان پرواضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حسینیت کو مٹانے والے خود ہی مٹ جائینگے مگر پرچم حسین ؑ بلند سے بلند تر ہوتا جائے گا۔انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے بیان کا غیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئندہ قرار دیا۔امامیہ جرگہ کے سردار سجاد حسین زاہد نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ کربلا سے تسلسل میں رہے اور درس کربلا کو گلی گلی کوچے کوچے پھیلا کر دشمنانِ اسلام پر واضح کر یں کہ حسین ؑ نے میدانِ کربلا میں جو انسانیت کی بقاء اور دین اسلام کو بچانے کیلئے قربانی پیش کی وہ آج بھی اسی طرح ہیں جس طرح 1400سال پہلے تھی انہوں نے نوجوانوں پر زور دیکر کہا کہ اپنی مجالس ودروس ماتمی جلوسوں اور دیگر عزاداری کے پروگرامات میں اتحاد بین المسلمین کو مدِ نظر رکھیں اور کسی بھی صورتحال میں امن و امان کو بحال رکھنے میں اپنا بنیادی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کوہاٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں شیعہ مسلمانوں پر نماز کی ادائیگی پر پابندی قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے فرمودات کی نفی قرار دیاانہوں نے ماتمی سنگتوں،ماتمی دستوں، علماء کرام پر زور دیا کہ وہ مجالس عزاء میں فلسفہ شہادت امام حسین  ؑ پیش کریں اور لوگوں پر واضح کریں کہ کربلا کے میدان میں امام حسین ؑ نے جو قربانی دی اس کا مقصد کیا تھااجلاس میں چند قرارداتیں بھی منظور کی گئی۔جس کا خلاصہ یہ ہے۔ 1) صوبہ بھر میں علماء کرام اور قومی کارکنوں نے شیڈول فور میں نامزدگی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ 2)پاکستان بھر میں خصوصاً خیبر پختونخوا میں عزاداری کے خلاف جو سازشیں اور جو قوتیں متحد ہو رہی ہیں اس کی پر زور مذمت کی گئی۔3)نئے امام بارگاہوں اور مساجد کے قیام پر ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی طرف سے پابندی آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ 4)منت نذر  نیازکے نشانوں کی برآمدگی و دیگر مراسم عزاداری پر ایف آئی آرز درج کرنے پر پرزور مذمت کرتے ہیں اور اسے دستور پاکستان کی نفی قرار دیتے ہیں۔انہوں نے صوبہ  خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری اداروں، واپڈا، صحت، سوئی گیس، ریلوے، پی ٹی سی ایل، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، ٹاؤن ون، ٹاؤن ٹو، 1122 سے اپیل کی کہ وہ 20اگست تک شہر بھر کے تمام مقامات کی صفائی، پیچ ورک، سٹریٹ لائٹ مکمل کر دیں تاکہ عزادارانِ امام ؑ آسانی سے اپنی عبادات کر سکیں۔ایک قرارداد کے ذریعہ صوبہ خیبر پختونخواکے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام،اکابرین ملت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایام محرم الحرام میں اتحاد اور وحدت کی فضا کو برقرار رکھتے ہوئے دشمنانِ اسلام، دشمنانِ قوم اور دشمنانِ ملت کی سازشوں کو ناکام کر کے اپنا فریضہ ادا کریں۔ ایک اور قرار کے ذریعے مرکزی اور صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں ایک مخصوص کالعدم تنظیم کی طرف سے شیعہ مسلمانوں کو کافر کہنے کیخلاف فل الفور کارروائی کی جائے ایک اور قرارداد کے ذریعہ مطالبہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ تقاریر اور اشتعال انگیز ی کرنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائی کی جائے ایک اور قرارداد کے ذریعہ صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ضلع پاڑہ چنارمیں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوراً نوٹس لیا جائے تاکہ محرم الحرام میں مسائل زیادہ نہ ہوں۔ایک قرار کے ذریعہ شہر بھر میں محکمہ سوئی گیس کی وجہ سے گلیاں اور بازار اُکھار بچھاڑ کا شکار ہیں اور گلیاں بازار عزاداری کے روٹس ابھی تک قابل مرمت نہیں ہو سکیں۔ قومی اسمبلی کے ممبر  حاجی شوکت علی صوبائی وزیر بلدیات کامران بنگش سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فل الفور محرم الحرام سے پہلے اس کا م کو مکمل کیا جائے