محکمہ لیبر کے ورکروں کی پری میچور انکریمنٹ اور اپ گریڈیشن کی منظوری
لاہور (خبر نگار).پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کی گورننگ باڈی کا چوتھا اجلاس لیبر ڈیپارٹمنٹ میں ہوا جس میں صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان نے بطور صدر جبکہ سیکرٹری لیبر احمد جاوید قاضی نے بطور چیئرمین گورننگ باڈی شرکت کی اور اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔سیکرٹری پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ حامد محمود ملہی نے اجلاس میں 35 نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔گوننگ باڈی نے گریڈ 1 سے 5 کے ملازمین کو تنخواہ میں پری میچور انکریمنیٹ اور گریڈ 16 کے ملازمین کو ٹائم سکیل اپ گریڈیشن دینے کی منظوری دی۔ گورننگ باڈی نے ملازمین کیلئے سیکرٹریٹ الاؤنس کی منظوری بھی دی جس کی حتمی منظوری فیڈرل ورکرز ویلفیئر فنڈ سے لی جائے گی۔صوبائی وزیر نے گرانٹس سے متعلق مسائل کے حل کیلئے گریونسز کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے سیلاب کے سامنے بندباندھنے کے باعث مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس حوالے سے ٹیلنٹ سکالرشپ فراڈ کیس میں اینٹی کرپشن نے 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ریکوری بھی کی ہے۔
سیکرٹری لیبر احمد جاوید قاضی نے بتایا کہ اینٹی کرپشن سے ریکور کی گئی رقم کو پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کیلئے خط لکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ ویلفیئر گرانٹس کی ادائیگی کیلئے ویلفیئر گرانٹ آٹومیشن سسٹم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اسی طرح الیکٹرانک فائل آٹومیشن سسٹم پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال دسمبر تک پورے محکمے کو آٹو میٹ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سیکرٹری لیبر نے کہا کہ 14 اگست 2021 کے بعد سکالر شپ گرانٹ کیلئے صرف آن لائن درخواستیں وصول کی جا رہی ہیں۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ بڑے اضلاع اور ڈویڑنل ہیڈ کواٹرز میں سکولوں کو ہائر سیکنڈری لیول پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ رحیم یار خان میں گرلز اور بوائز سکولوں کو ہائر سیکنڈری سکول اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ مزید 19 سکولوں کو 562 ملین کی لاگت سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 70 ملین کی لاگت سے سکول فرنیچر پیپرا رولز کے مطابق خریدا جائے گا جبکہ سکولوں میں آئی ٹی لیبز 30 ملین کی لاگت سے قائم کی جائیں گی۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ شاہدرہ میں شیر بنگال ورکرز ویلفیئر پرائمری سکول کے لیے 49 پوسٹوں کی منظوری دی گئی ہے۔ سکول میں 1500 طلبا تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرگودھا میں لیبر کالونی کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ قصور میں 25 بیڈ کا سوشل سکیورٹی اسپتال بنانے کیلئے 24 کنال زمین مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن قصور میں بھی اسپتال تعمیر کرے گا تاکہ صنعتی کارکنان کو جدید طبی سہولیات میسر آئیں۔