طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے:ماہد حسین سید
لاہور (پ ر) دنیا میں طاقت کا تواز ن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔آج چین ہر شعبہ میں امریکہ و مغرب کو چیلنج کر رہا ہے۔ موجودہ عالمی صورتحال میں پاکستان کو سٹریٹیجک سپیس ملی ہے اور حالات اس کے حق میں سازگار ہو گئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں ایک انقلاب آیا ہے اوریہ بھارت کیلئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ پاکستان کو درپیش مسائل کوئی فردِ واحد، ایک جماعت یا ادارہ تنہا حل نہیں کر سکتے بلکہ اس کیلئے اجتماعی کاوشوں اور اتحاد کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار وائس چیئرمین ادارہ نظریہ پاکستان مشاہد حسین سید نے ایوان قائداعظم فورم کے زیر اہتمام نشست بعنوان ”پاکستان اور خطے کا تبدیل ہوتا منظر“ میں کیا۔ اس نشست کا اہتمام ادارہ نظریہ پاکستان نے ایوانِ قائداعظم جوہر ٹاؤن‘ لاہور میں کیا جس کی صدارت ادارہ نظریہ پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین میاں فاروق الطاف نے کی۔ نظامت کے فرائض بیگم مہناز رفیع نے انجام دیئے۔مشاہد حسین سیّد نے کہا کہ دو بڑی طاقتوں کے سربراہان کے بیانات دنیا میں تبدیلی کی عکاسی کر رہے ہیں۔چینی صدرکاکہنا ہے کہ موجودہ دور میں ایسی تبدیلیاں منظر عام پر آ رہی ہیں جو گزشتہ 100برس میں نہیں آئیں، اسی طرح فرانسیسی صدر نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا مغربی بالا دستی کا 300سالہ دور اب ختم ہو رہا ہے۔ اس خطے میں بیرونی مداخلت کے بغیر پائیدار امن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت دستِ شفا کی ضرورت ہے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے درپیش مسائل کو مل جل کر حل کرنا ہو گا۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام رہا تو معاشی عدم استحکام بھی رہے گا۔ سینئر وائس چیئرمین میاں فاروق الطاف نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم مشاہد حسین سید کے انتہائی ممنون ہیں جنہوں نے ملکی و بین الاقوامی معاملات پر سحر انگیز اور معلومات افزاء گفتگو کی۔ آپ دنیا بھر میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں آزادی کی متعدد تحریکیں چل رہی ہیں، انڈیا کو آزادی کی تحریکوں نے گھیر رکھا ہے اور یہ تحریکیں جلد یا بدیر کامیاب ہوں گی۔ ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کرنا چاہئے۔ مضبوط دفاع کے ساتھ ساتھ مضبوط ملکی معیشت بھی ضروری ہے۔ بیگم مہناز رفیع نے بھی خطاب کیا۔چیئرمین ادارہ نظریہ پاکستان چیف جسٹس (ر) اعجاز نثار‘ ماہر تعلیم پروفیسر عابد شیروانی‘ ممتاز کالم نگار قیوم نظامی‘ نوجوان دانشور میاں سلمان فاروق‘ سیاسی رہنما رانا محمد ارشد‘ مجاہد حسین سید، بیگم صفیہ اسحاق، ڈاکٹر پروین خان‘ پروفیسر جمیل نجم‘ سیکرٹری ادارہ نظریہ پاکستان ناہید عمران گل‘سیکرٹری تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ سیف اللہ چوہدری بھی شریک ہوئے۔