کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا 68 واں سینڈیکیٹ اجلاس
لاہور(پ ر)کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا 68 واں سینڈیکیٹ اجلاس ہوا جس کی صدارت وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے کی جبکہ پروفیسر محمد عمران نے سیکرٹری سنڈیکیٹ کے فرائض سرانجام دئیے۔اس موقع پر جسٹس شہرام سرورچوہدری، پروفیسر فرید احمد خان ممبر ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد، احمد علی کمبوہ ممبر پبلک سروس کمیشن، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر خالد محمود، ایم پی اے پی پی 166 محمد انس محمود،ایم پی اے پی پی 97 محمد ثاقب خان، ایڈیشنل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر سدرہ سلیم، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس شاہد محمود، ڈپٹی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ عثمان ابراہیم، پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد معین، سی ای او میو کینسر کئیر ہسپتال مناواں پروفیسر وسیم حیات خان، ڈینز پروفیسر سائرہ افضل، پروفیسر نبیلہ ریاض پروفیسر ابرار اشرف علی سمیت یونیورسٹی سے ملحقہ ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے شرکت کی۔وائس چانسلر نے شرکاء کو یونیورسٹی میں آرٹیفشل انٹیلیجنس لیب اور بائیو بینک کے قیام اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں پچھلی میٹنگ کے منٹس کی تصدیق، ڈین میڈیسن اینڈ الائیڈ کی تقرری کی منظوری، موجودہ اور ثانوی بجٹ 2024-25 اور 2023۔24 کی منظوری، بیسک لائف سپورٹ کورس کے لئے نئی فیس مقرر کرنے کی منظوری، ایم ڈی ایم ایس کے امتحانی قوانین میں تبدیلی کی منظوری، ایم ایس آفتھلما لو جی، ایم ڈی ایم ایس اورل اینڈ میگز لو فیشل سرجری اور ایم ایس گائنی اینڈ اوبسٹیٹرکس کے نصاب میں تبدیلی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہیلتھ ریفارمز اور شعبہ صحت میں بہتری پر ان کی ذاتی کاوشوں کو سراہا۔
۔جسٹس شہرام سرورچوہدری جن کا شمار معتبر اور معروف قانونی ماہرین میں ہوتا ہے نے آرکائیو گیلری اور سب سے پرانی کتاب کا افتتاح کرتے کہا کہ یونیورسٹی کی اور اس سے ملحقہ 9 ہسپتالوں کی خدمات قابل قدر ہیں اور میرے لئے ملک کی بہترین اور قدیم طبی درسگاہ میں بطور سنڈیکیٹ ممبر آنا فخر کی بات ہے،وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز ایک متحرک شخصیت ہیں۔