آلودگی سے پاک پرسکون ماحول اُ دُنیا کا خوبصورت ترین قصبہ  جس میں ایک بھی سڑک موجود نہیں!

  آلودگی سے پاک پرسکون ماحول اُ دُنیا کا خوبصورت ترین قصبہ  جس میں ایک بھی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ناصرہ عتیق

 آج کے اس جدید دور میں گاڑیوں کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا کیونکہ لوگ پیدل چلنا زیادہ پسند نہیں کرتے،لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس جدید ترین دور میں دنیا کا ایک قصبہ ایسا بھی ہے جہاں ایک بھی سڑک موجود نہیں ہے۔جی ہاں! کیا آپ ایسے خوبصورت قصبے کی سیر کرنا پسند کریں گے جہاں گاڑیوں کا تصور بھی ممکن نہیں ہے؟درحقیقت وہاں کوئی سڑک ہی موجود نہیں جس پر گاڑی یا موٹر سائیکل چلائی جاسکے۔

    نیدرلینڈز کے ایک خوبصورت قصبے گیتھورن میں کوئی سڑک نہیں بلکہ وہاں نہروں کا جال بچھا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کہیں بھی جانے کے لیے صرف کشتیوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ یہ دنیا کا وہ خوبصورت اور منفرد قصبہ ہے جہاں نہروں سے سڑکوں کا کام لیا جارہا ہے۔ سادہ الفاظ میں آپ نہروں کو ہی سڑکیں قرار دے سکتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ اس قصبے میں فضائی آلودگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ویسے تو پورے نیدرلینڈز میں گاڑیوں کا استعمال زیادہ نہیں ہوتا بلکہ سائیکلوں یا دیگر ماحول دوست سواریوں کو ترجیح دی جاتی ہے، لیکن پھر بھی ایسی جگہ کا تصور نہیں کیا جاسکتا جہاں ایک بھی گاڑی یا سڑک موجود نہ ہو۔یہ منفرد قصبہ ایمسٹرڈیم سے 90 منٹ کی ڈرائیو کے فاصلے پر واقع ہے۔اس قصبے میں 2600افراد رہتے ہیں۔ایمسٹرڈیم سے90 منٹ کی ڈرائیو کے بعد آپ اس قصبے میں پہنچ سکتے ہیں لیکن اس قصبے پر جانے کے لیے آپ کو اپنی گاڑی قصبے کے باہر ہی چھوڑنا پڑے گی۔

اس قصبے کو ڈچ وینس بھی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہاں گھر، ہوٹل، میوزیم اور دیگر ہر قسم کی عمارتیں نہروں کے کناروں پر بنی ہوئی ہیں۔نہروں کے اوپر180 سے زائد لکڑی کے پل بھی بنے ہیں تاکہ لوگ پیدل چل سکیں یا سائیکلوں کو استعمال کرسکیں، لیکن بیشتر گھروں تک رسائی کشتیوں کے ذریعے ہی ممکن ہوتی ہے۔ واضح ہو کہ سردیوں میں یہ نہریں برف سے جم جاتی ہیں۔اس قصبے کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہو رہی ہے۔ ہر سال یہاں لاکھوں افراد آتے ہیں، چونکہ قصبے کے اندر گاڑی کا جانا ممکن نہیں تو سیاح اپنی گاڑیاں قصبے کے باہر کھڑی کر دیتے ہیں اور کشتی کرائے پر لے کر وہاں کی سیر کرتے ہیں۔4 میل تک پھیلے اس قصبے میں سردیوں میں نہریں برف سے جم جاتی ہیں تو وہاں گھومنے کا تجربہ اور بھی زیادہ پرلطف ہو جاتا ہے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -