عدلیہ کو فیصلوں سے ثابت کرناہوگا وہ ماضی جیسی عدالتیں نہیں،پیپلز پارٹی سندھ
کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ عدلیہ کو فیصلوں کے ذریعے ثابت کرناہوگا کہ وہ ماضی جیسی عدالتیں نہیں ۔جذباتی تقاریر کرنا ججز کا کام نہیں ۔اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ تنگ نظری اور انتہاپسندی ہے ۔ ملک کو درپیش مسائل کا حل صرف بلاول بھٹو کے پاس ہے ۔عمران خان کے قول اور فعل میں تضاد ہے ۔پیپلزپارٹی آج بھی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلزپارٹی یوتھ ونگ کے زیر اہتمام یوتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرپیپلزپارٹی کی مرکزی رہنمافریال تالپور، سابق وزیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو،سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو ، سعید غنی ،سید نفیسہ شاہ، وقار مہدی اور دیگر نے بھی شریک تھے۔پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی فریال تالپور نے کہا کہ کوئٹہ واقعے کی مذمت کرتی ہوں ۔کراچی یوتھ میں لڑکیوں کا ہونا لازم ہے۔ پیپلزپارٹی کے فلسفے سے متعلق سب کو معلومات رکھنی چاہئیں ۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے کتابیں پڑھیں ۔ہمارے پاس ورکرز کی اہمیت ہے اس کی تنقید بھی سنتے ہیں ۔الزامات لگتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ وہ درست ہوں ۔پیپلزپارٹی نے بہت کچھ گنوایا ہے ۔قائدین سے لیکر کارکنان تک قربانیاں دی ہیں ۔ بلاول بھٹو زرداری اس وقت لیڈر ہیں ہم سب ان کو ہمت اور مدد دینے کیلئے اس کے ساتھ ہیں ۔ ہمار الیڈر بلاول بھٹو ہے ۔مشرف کے دور میں ضلع ناظمہ تھی ۔مجھے ہرانے بہت کوشش کی گئی۔اس وقت بھی پیپلزپارٹی کے نشان تیر پر جیتی تھی ۔کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی ختم ہوگئی ۔سیاسی جماعت کبھی ختم نہیں ہوتی ۔لوگ ذوالفقار علی بھٹو کی بھی مخالف کرتے تھے ۔آج کل تو ایک وزیراعلی بھٹو بننے کی کوشش کرتاہے ۔کپڑے اس طرح پہنتاہے مائیک اس طرح گراتاہے اور تقریر بھی کرنے کی کوشش کرتاہے لیکن اس کو پتہ ہو ناچاہئیں کہ اس طرح کرنے سے بھٹو نہیں بن سکتاہے۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کوبھی بچہ کہا گیا تھا لیکن اس بچے نے ملکی سیاست کا کایا بدل دیا تھا ۔بے نظیر بھٹو بھی اس سو چ کو مات دے کر چلی گئی ۔تیسری بار پیپلزپارٹی کی قیادت نوجوان کے پاس ہے ۔ دعوی سے کہتاہوں کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل صرف بلاول بھٹو کے پاس ہے ۔پیپلزپارٹی آج بھی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے ۔ سوچ سمجھ کر جو مقتل گاہ میں جاتے ہیں وہ معمولی شخصیات نہیں ہوتی ۔ایک بار پھر اپنی ماں کی طرح بلاول بھٹو ملک میں ہونے والی دہشتگردی پر کھل کربات کرتے ہیں ۔اللہ پاک کا شکرگذار ہیں کہ انہوں نے بلاول بھٹو کی صورت میں ذوالفقار علی بھٹواور بے نظیر بھٹو دیا ہے لیکن آج پھر سازشیں ہورہی ہیں ۔ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بھی سازش کی گئیں تھی ۔ عمران خان انگلی کے سوائے کچھ نہیں ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ اس طرح کا جذبہ رہاتو بلاول بھٹو وزیر اعظم بن جائے گا ۔پیپلزپارٹی کی قوم سے کمٹمنٹ کی وجہ سے یہ پارٹی زندہ ہے ۔بلاول بھٹو زرداری واحد لیڈر تھا جس نے بلدیاتی اداروں میں یوتھ کیلئے ایک سیٹ مخصوص کرائی ۔نوجوانوں کی وزارت بے نظیر بھٹو نے بنائی تھی ۔ عمران خان مشرف کے دور میں خاموش تھے ۔مشرف کے ریفریڈم کی حمایت کی ۔تبدیلی کی بات اب کر رہے ہیں جب جمہوری حکومت ہے ۔عمران خان کیقول اور فعل میں تضاد ہے ۔پیپلزپارٹی ملک میں عوام کی طاقت چاہتی ہے۔نواز شریف کیلئے نہیں بولوں گا ۔سہیل انور سیال نے کہا کہ پیپلزپارٹی دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گی ۔یہاں پر سیاسی لیڈر قومی اسمبلی میں دہشتگردوں کے مرنے پر آنسوں بہا رہے ہیں۔طالبان خان جیسے نیازی کی دہشتگردوں کو سپورٹ ہے ۔سعید غنی نے کہا کہ یہاں ایک تاثر پیدا کیا گیاہے کہ یوتھ کی جماعت تحریک انصاف ہے ۔جس جماعت لیڈر 65 سال کا ہو اس جماعت پر اللہ پاک خیر کرے ۔بلاول بھٹو زرداری کو کم عمری میں وزیراعظم بنا کر ایک بار پھر ریکارڈ قائم کیا جائے گا ۔ پیپلزپارٹی فرشتوں کی جماعت نہیں بلکہ اس معاشرے کے لاکھوں لوگوں کی جماعت ہے ۔ہمیں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کے فلسفے اور اصولوں کو سمجھنا ہو گا۔آج جو سازشوں کا رونا رو ررہے ہیں انہوں نے ماضی میں پیپلزپارٹی کے خلاف سازشیں کرتے رہے ہیں ۔2018 میں کراچی سے بھاری اکثریت سے انتخاب جیت کر بلاول بھٹو کو تحفہ دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو فیصلوں کے ذریعے ثابت کرناہوگا کہ وہ ماضی جیسی عدالتیں نہیں ہیں ۔جذباتی تقاریر کرنا ججز کا کام نہیں ہے ۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ نوجوان کو معیاری تعلیم کی ضرورت ہے ۔اس دور میں نوجوان کو ٹیکنیکل تعلیم کی سخت ضرورت ہے پیپلزپارٹی طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق وسیع تر ڈائیلاگ کا آغاز کرے ۔
پیپلزپارٹی سندھ