’ہم جسم فروش خواتین مسلسل ایک دوسرے کو یہ بتاتی رہتی ہیں کہ کون سا گاہک۔۔۔‘

’ہم جسم فروش خواتین مسلسل ایک دوسرے کو یہ بتاتی رہتی ہیں کہ کون سا گاہک۔۔۔‘
’ہم جسم فروش خواتین مسلسل ایک دوسرے کو یہ بتاتی رہتی ہیں کہ کون سا گاہک۔۔۔‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوز ڈیسک)برطانوی شہر سوانسی کا ایک مخصوص علاقہ صرف جسم فروشی ہی نہیں بلکہ جنسی جرائم کے حوالے سے بھی بے حد بدنام ہے۔ یہاں ہر روز عصمت دری کے واقعات پیش آنا معمولی بات ہے، یہاں ایسی خواتین کی کثرت ہے جو اپنے گھر چھوڑ چکی ہیں اور نشے کی لت میں مبتلا ہیں، اور اس لت کو پورا کرنے کیلئے وہ جسم فروشی پر مجبور ہیں۔
اس علاقے میں جسم فروشی کرنے والی ایک خاتون لیاہ نے شہر گناہ کے کچھ راز بیان کرتے ہوئے بتایا ’’ یہاں خواتین 5 سے 10 پاؤنڈ میں بھی جسم فروشی کرتی ہیں کیونکہ وہ نشے کی لت کے ہاتھوں مجبور ہو جاتی ہیں ۔ ہمارے پاس ہر طرح کے مرد آتے ہیں لیکن شادی شدہ، بچوں والے اور بڑی عمر والوں کی ان میں بڑی تعداد ہوتی ہے۔ انہیں عموماً جوان اور خوبصورت لڑکیوں کے ساتھ وقت گزاری کا شوق ہوتا ہے۔ وہ عام طور پر کہتے ہیں ’میرے سامنے خود کو بے لباس کرو‘ کیونکہ وہ اس سے لطف حاصل کرتے ہیں۔
یہاں ہمارے لئے خطرے بھی بہت ہیں۔ ایک بار کسی جنونی نے مجھے سڑک کنارے سے پکڑ کر جھاڑیوں میں کھینچ لیا تھا اور مجھ پر تشدد بھی کیا اور مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ مجھے خوف لاحق تھا کہ میں زندہ نہیں بچ سکوں گی۔ یہاں بغیر پیسوں کے زبردستی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم جسم فروش خواتین ایک دوسری کو ایسے گاہکوں سے خبردار کرتی رہتی ہیں۔ اکثر اوقات ایسے لوگوں کو دیکھتے ہی ہمیں خطرے کا احساس ہو جاتا ہے لیکن جب ہمیں نشے کی طلب ہو اور جیب بھی خالی ہو تو ہم رسک لینے پر تیار ہو جاتی ہیں۔‘‘

مزید :

ڈیلی بائیٹس -