ایم ایس بینظیر ہسپتال پر تبادلے کیلئے دباؤ، حکومت کا تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ،ینگ ڈاکٹر کی استعفیٰ کیلئے 3 دن کی ڈیڈلائن

ایم ایس بینظیر ہسپتال پر تبادلے کیلئے دباؤ، حکومت کا تحقیقاتی کمیٹی بنانے ...
ایم ایس بینظیر ہسپتال پر تبادلے کیلئے دباؤ، حکومت کا تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ،ینگ ڈاکٹر کی استعفیٰ کیلئے 3 دن کی ڈیڈلائن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر بھٹو ہسپتال کی آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر وزیراعظم کے نوٹس لینے پر پنجاب حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ ینگ ڈاکٹر نے راجہ بشارت کو استعفے کیلئے 3 دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اریبہ عباسی کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا جبکہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بھی تنازعہ میں فریق بن گئی، انہوں نے صوبائی وزیر راجہ بشارت کے استعفے کیلئے تین دن کی ڈیڈ لائن دیدی ہے، نوجوان ڈاکٹروں کی تنظیم حیرت انگیز طور پر اپنی ساتھی ڈاکٹر اریبہ کے بجائے ایم ایس کی حمایت کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال طارق نیازی نے ذاتی رنجش کے باعث ڈاکٹر اریبہ عباسی کو ٹرانسفر کیا، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی آڈیو بھی انہوں نے خود لیک کی، طارق نیازی نے صوبائی وزیر کی تبادلہ روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ڈاکٹر طارق نیازی کے بھائی ڈاکٹر زمان بھی ایم ایس بے نظیر بھٹو ہسپتال رہے، انہیں حنیف عباسی سے اختلافات کے باعث عہدہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔