فرائض پوری ذمہ داری سے انجام دے رہی تھی ،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا،راجہ بشارت کو جانتی ہوں نہ ہی ان کو فون کا کہا :ڈاکٹراریبہ عباسی

فرائض پوری ذمہ داری سے انجام دے رہی تھی ،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ...
فرائض پوری ذمہ داری سے انجام دے رہی تھی ،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا،راجہ بشارت کو جانتی ہوں نہ ہی ان کو فون کا کہا :ڈاکٹراریبہ عباسی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(آن لائن) بے نظیر بھٹو ہسپتال میں میڈیکل افسر تعینات سابق رکن قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی کی بیٹی اریبہ عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے حالانکہ وہ اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے انجام دے رہی تھی۔ ڈاکٹر اریبہ کے مطابق 11ستمبر 2011 کواس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بے نظیر بھٹو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تھا ،اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی بھی ان کے ہمراہ تھے, اس وقت ڈاکٹر زمان خان نیازی بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی اور سپیشل افسر برائے ڈینگی وائرس کنٹرول کے پر تعینات تھے ۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے دورے کے دوران ڈینگی کے حوالے سے غیر مناسب اقدامات ، غفلت، ہسپتال کی صفائی اور مریضوں کی دیکھ بھال کے ناقص انتظامات پر ایم ایس ڈاکٹر زمان خان نیازی کو نوٹس جاری کیا جبکہ اسی شام ڈاکٹر زمان خان نیازی کو فرائض میں غفلت برتنے اور ڈینگی وائرس پر قابو نہ پانے کی پاداش میں نوکری سے بر طرفی کا خط موصول ہو گیا.

ڈاکٹراریبہ نے ’’ آن لائن ‘‘کو مزید بتایا کہ ڈاکٹر طارق خان نیازی ڈاکٹر زمان خان نیازی کے بھائی ہیں اور ان کی برطرفی کے وقت اسی ہسپتال میں بطور ڈی ایم ایس فرائض انجام دے رہے تھے تاہم ترقی ملنے کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعینات ہوتے ہی انہوں نے مجھے ہراساں کرنا شروع کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ عمومی حالات میں ہسپتال میں فرائض انجام دینے والے تمام ڈاکٹروں کو ان کی اہلیت اور مرضی کے مطابق شعبوں میں تعینات کیا جاتا ہے ،ڈاکٹر اریبہ ان کی بطور ایم ایس تعیناتی کے وقت جلدی امراض کے شعبہ میں بطور میڈیکل افسر فرائض انجام دے رہی تھی لیکن ایم ایس طارق نیازی نے انھیں ان کی مرضی کے خلاف ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی کرنے کا حکم دیا لیکن ڈاکٹر اریبہ نے اپنے موجودہ شعبے میں کام کرنے پر اصرار کیا جس پر ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی ان کی تذلیل کرنے لگے اور انھیں ہراساں کرنا شروع کر دیا ۔ڈاکٹر اریبہ نے اپنے والد حنیف عباسی سے ملاقات کی اور ان کو تمام واقعہ سے آگاہ کیا ،محمد حنیف عباسی نے اپنی بیٹی کو نوکری چھوڑنے کا مشورہ دیا جس پر ڈاکٹر اریبہ نے 14دسمبر2018کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے ایم ایس کو ان کے حوالے سے فون سے متعلق مکمل لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ کا کہنا ہے کہ وہ وزیر قانون کو ذاتی طور پر نہیں جانتی نہ ہی اس حوالے سے ان کی کوئی بات وزیر قانون سے ہوئی اور نہ ہی انہوں نے کسی اور کے ذریعے انھیں سفارش کرنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون کی جانب سے ایم ایس کو فون کی خبر ٹی وی سے پتا چلی ۔