وسائل کی منصفانہ تقسیم اور اسلامی نظام حکومت ہی ملکی سلامتی کا ضامن ہے‘ ذیشان اختر
بہاولپور(بیورو رپورٹ)نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب(بقیہ نمبر32صفحہ 6پر)
سید ذیشان اختر،امیر پی پی 245 نصراللہ ناصر نے یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر کہا کہ آستین کے سانپوں کے ساتھ ساتھ استعماری قوتوں کی سازشوں نے 16 دسمبر 1971 ء کو پاکستان کو دو لخت کردیا۔ اب بھی ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور اس کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور اسلامی نظام حکومت ہی پاکستان کی سلامتی کا ضامن ہے۔ حکومت سازی کے لیے شفاف جمہوری نظام قائم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاہے کہ سیاستدانوں، سول اور ملٹری بیوروکریسی کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کے دو ٹکڑے ہو گئے۔ 1958 ء سے لے کر 1970 ء کے مارشل لا ز نے ملک کو شدید عدم استحکام کا شکار کیا جس کی وجہ سے عالمی استعمار، جس نے پاکستان کے وجود کو اس کے قیام سے لے کر اب تک تسلیم نہیں کیا تھا، کو موقع مل گیا کہ اپنے ناپاک منصوبوں کو حقیقت کاروپ دے۔اس کے ساتھ ساتھ آستین کے سانپوں نے بھی استعمار کا ساتھ دیا۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور 70 ء کے الیکشن کے نتائج کو تسلیم نہ کرنا بھی سانحہ مشرقی پاکستان کا باعث بنا۔ حکمرا ن طبقہ نے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی اور نظریہ پاکستان کے ساتھ غداری کی۔ انہوں نے یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر خصوصی طور پر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی قربانیوں کا ذکر کیا اور ان ہزاروں کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے نظریہ پاکستان کی محبت میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔
ذیشان اختر