’’خدا کی بستی‘‘کے خالق نامور ناول نگار و افسانہ نگار شوکت صدیقی کا یوم وفات(18دسمبر)
شوکت صدیقی 20 مارچ1923 ﺀ کو ہندوستان کے شہر لکھنو میں پیدا ہوئے۔1950 ﺀ میں کراچی آ گئے۔
ناولوں اور متعدد کہانیوں کے مضموعے کے خالق ہونے کے علاوہ اردو کے ممتاز صحافی بھی تسلیم کیے جاتے ہیں۔
وہ روزنامہ ’’مساوات‘‘کراچی کے بانی ایڈیٹر اور روزنامہ ’’مساوات‘‘لاہور ، روزنامہ ’’انجام‘‘ کے چیف ایڈیٹر رہے۔
شوکت صدیقی پاکستانی ادب کے وہ ستون ہیں جنہوں نے اردو ناول نگاری کو محض داستان طرازی سے نکال کر اس میں ڈاکیومینٹلزم اور ریئلزم کو فروغ دیا ۔ وہ سوشلزم ، مساوات اور انسان دوستی کے حامی تھی یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریروں میں ظلم ، جب اور سماجی ناانصافی کے خلاف ایک شدید ردِ عمل پایا جاتا ہے۔
شوکت صدیقی نے اگرچہ افسانے ، کہانیاں اور کالم لکھنے کے علاوہ شاعری بھی کی لیکن ناولوں نے انہیں غیر معمولی شہرت دی اور وہی ان کی پہچان بنے۔’’خدا کی بستی‘‘ اور ’’جانگلوس‘‘ ان کے ایسے ناول ہیں جن کے کردار آپ کو اپنے اردگرد مل جائیں گے ۔
’’خدا کی بستی‘‘ کے جرائم پیشہ افراد ان کی حقیقی زندگی میں اس وقت آئے جب وہ انیس سو پچاس میں ہندوستان سے کراچی آئے اور ہجرت کے بعد کی تکلیفیں اُٹھائیں ۔
18 دسمبر 2006 کو تراسی سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔