وہ جگہ جہاں حلال گوشت پر پابندی لگادی گئی، مسلم اور یہودی دونوں سراپا احتجاج
برسلز(مانیٹرنگ ڈیسک) بیلجیم کے ایک خطے میں جانوروں کو ذبح کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اب یورپین کورٹ آف جسٹس نے بھی اس پابندی پر مہرتصدیق ثبت کر دی ہے جس پر خطے کے مسلمان اور یہودی شدید دل گرفتہ ہو گئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق مسلمان اور یہودی جانوروں کا گلہ کاٹ کر انہیں ایک ہی طریقے سے ذبح کرتے ہیں۔ برسلز، جو تین خطوں پر مشتمل ایک ملک ہے، اس کے فلیمش نامی ایک خطے میں جانوروں کو اس طریقے سے ذبح کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جس طریقے سے مسلمان اور یہودی ذبح کرتے ہیں۔
مسلمانوں اور یہودیوں نے اس پابندی کے خلاف یورپین کورٹ آف جسٹس سے رجوع کیا تھا جس نے اب اس پابندی کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس خطے میں ’جانوروں کے حقوق‘ کو بنیاد بناتے ہوئے انہیں ذبح کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، جسے عدالت نے جائز قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ”یہ پابندی جانوروں کی فلاح کے حوالے سے انتہائی اہم ہے اور اس سے مسلمانوں اور یہودیوں کی مذہبی آزادی میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں آتی۔“ اس عدالتی فیصلے پر برانگیختہ یہودی رہنماءیوہن بینیزری کا کہنا تھا کہ ”لڑائی یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ ابھی جاری ہے اور ہم ہار نہیں مانیں گے۔ ہم اپنے حق کے لیے قانون جنگ جاری رکھیں گے۔“