اگر حکومت سینٹ انتخابات قبل اَز وقت کرانا چاہتی ہے تو پھر۔۔۔۔سینیٹر سراج الحق نے حکمران جماعت کو مشکل میں ڈال دیا
حیدرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت سینٹ کے انتخابات قبل اَز وقت کرانا چاہتی ہے تو پھر قومی اسمبلی کے انتخابات مقررہ مدت سے پہلے کیوں نہیں ہو سکتے ؟حکومت کا ہر دن پہلے سے بدتر ثابت ہو رہا ہے، حکومت شو آف ہینڈ سے سینٹ کے انتخابات کیا اس لئے کرانا چاہتی ہے کہ اسے اپنے ممبران پر اعتبار نہیں؟ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی فرق نہیں، جمہوریت کے لئے ڈائیلاگ ضروری ہے۔
حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شفاف انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہیں،پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم میں کوئی فرق نہیں اور نہ ہی ان میں کوئی اصولی اختلاف ہے، اگر حکومت سینٹ کے انتخابات قبل اَز وقت کرانا چاہتی ہے تو پھر قومی اسمبلی کے انتخابات مقررہ مدت سے پہلے کیوں نہیں ہو سکتے ؟۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 950 دن میں ملک کو دلدل میں دھکیل دیا ہے، حکومت سینٹ کے انتخابات شو آف ہینڈ اس لئے کرانا چاہتی ہے کہ اسے اپنے ممبران پر اعتبار نہیں، اسمبلیوں میں خرید و فروخت ہوتی ہے، اس کے سد باب کے لئے سینٹ الیکشن میں متناسب نمائندگی ہونی چاہیے اور سینٹ کے الیکشن شیڈول کے مطابق مارچ میں ہی ہونے چاہئیں،اگر حکومت کوجلدی ہے تو ہماری تجویز ہے کہ سینٹ کے الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کیا جائے اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں، اگر چہ متناسب نمائندگی میں بھی خریدو فروخت ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پی ٹی آئی کے اپنے اور اتحادی ارکان اسمبلی نمائندوں پر اعتماد نہیں،اسی لئے وہ شو آف ہینڈ سے انتخابات کرانے پر زور دے رہے ہیں، اگر جمہوریت پر اعتماد کو بحال کرنا ہے تو الیکشن کو شفاف بنانا ہوگا، جمہوریت کے لئے ڈائیلاگ ضروری ہے۔