پاکستان میں ہوابازی کی سب سے بڑی خبر ، پی آئی اے نے ایئر بس طیارے کا سیمولیٹر حاصل کر لیا

پاکستان میں ہوابازی کی سب سے بڑی خبر ، پی آئی اے نے ایئر بس طیارے کا سیمولیٹر ...
پاکستان میں ہوابازی کی سب سے بڑی خبر ، پی آئی اے نے ایئر بس طیارے کا سیمولیٹر حاصل کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی فضائی کمپنی پی آئی اے نے سال کی ہوا بازی کی سب سے بڑی خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایئر بس اے  320 کا سیمولیٹر حاصل کیا جا رہا ہے، یہ پاکستان میں320اے کا پہلا مکمل سیمولیٹر ہو گا۔ اس سیمولیٹر کے حصول کے بعد ایئر بس 320اے کے پائلٹس کو ملک میں ہی تربیت فراہم کی جا سکے گی،اس وقت پاکستان میں ایئر بس کے 670 سے زائد تربیت یافتہ پائلٹس ہیں یا وہ ایئر بس طیارے پر تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں ایئر بس 320اے طیارے سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ اس سے قبل ملک میں ایئر بس کا مکمل سیمولیٹر دستیاب نہ ہونے کے باعث لازمی تربیت کے مراحل بیرون ملک مکمل کر رہے تھے۔ پاکستانی پائلٹس کودبئی، بنکاک، تاشقند اور جوہانسبرگ میں ایئربس 320اے کے مراحل سے گزرنا پڑتا تھا جس پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہو تا تھا۔ بیرون ملک سیمولیٹر پر ایک گھنٹہ ٹریننگ کے اخراجات300 امریکہ ڈالر ہیں اس میں پائلٹوں کے سفری اخراجات، رہائش اور یومیہ الاؤنسز شامل نہیں ہیں جبکہ کمرشل ایوی ایشن ریگولیٹر کو تربیتی پائلٹس کی جانچ پڑتال کے لئے ساتھ بھیجنا پڑتا ہے۔ چھ سو سے زیادہ پائلٹس کی غیر ملکی کرنسی میں تربیت کا اوسط خرچ لاکھوں ڈالر میں ہے۔ کووڈ کے دور میں یہ ٹریننگ زیادہ مشکل ہو گئی تھی جب ان تمام ممالک کی جانب سے پاکستان پر سخت سفری پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سمیولیٹر ٹریننگ اور دو سالہ ریفریشرز کسی مخصوص ہوائی جہاز پر لائسنس کے لیے لازمی ہیں۔
پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 13 ایئربس اے 320 طیارے شامل ہیں جن میں ایک سال کے اندر 16 تک اضافہ متوقع ہے۔ پی آئی اے نے 2015 میں ان طیاروں کو اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنا شروع کیا تھا تب سے ہی  اے 320 سمیولیٹر شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا تھا۔قومی ایئر لائن کی موجودہ انتظامیہ نے سیمولیٹر کی شمولیت کو ترجیح بنایا لیکن کورونا کے دوران نامسائد مالی حالات اور کیش فلو کی کمی کی وجہ سے اس منصوبے کو وقتی طور پر موخر کیا گیا۔ اب پی آئی اے نے سیمولیٹر کی فراہمی اور تنصیب کے لیے برطانیہ کی کمپنی L3 Harris کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، اور اس طرح وہ مشرق وسطیٰ اور ایشیا پیسفک ریجن میں اس طرح کے جدید ترین آلات کی تنصیب کرنے والا سب سے پہلے صارف کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے 


 معاہدےپرپی آئی اے کےاسلام آباددفترمیں منعقدہ غیرمعمولی تقریب میں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسرایئرمارشل(ر)ارشدملک اوربرطانوی  کمپنی  ایل تھری کے صدر Harris Robin Glover-Faure کے درمیان دستخط کیے گئے۔ تقریب میں پاکستان میں برطانیہ کےہائی کمشنر ایچ ای کرسچن ٹرنر بھی تقریب میں موجود تھے۔سیمولیٹر اپنے زمرے میں جدید ترین ہےاورنہ صرف پائلٹوں کی تربیت کے اخراجات کو بچائے گا بلکہ دنیا بھر میں نصب ماڈلز پر 100 گھنٹے کی ضروری دیکھ بھال کے مقابلے میں اس ماڈل کوہر سال صرف 10 گھنٹے کی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے Harris Robin Glover نے کہا کہ سیمولیٹر کا حصول پی آئی اے اور پاکستان دونوں کے لیے اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ وہ عالمی معیار کے آلات پر اعلیٰ معیاری پائلٹ ٹریننگ کے لیے اندرون ملک یہ صلاحیت فراہم کر رہا ہے،ہم مستقبل میں پی آئی اے کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کے منتظر ہیں۔
برطانیہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان یوکے دوستی ایوی ایشن پر چلتی ہے کیونکہ یہ دونوں لوگوں کے درمیان رابطہ فراہم کرتی ہے۔ اس معاہدے سے پاکستان میں ہی پائلٹوں کو تربیت دینے کی صلاحیت مل گئی ہے اور یہ خود انحصاری کی جانب ایک حقیقی قدم ہے۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے کہا کہ یہ پی آئی اے اور پاکستان ایوی ایشن کے لیے ایک بڑا دن ہے کیونکہ ہم نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے، پی آئی اے قومی پرچم بردار کی حیثیت سے ہمیشہ قومی مفاد میں کام کرتی ہے، یہ خطے کی سب سے جدید ترین مشین ہے اور یہ پاکستانی پائلٹوں کے تربیتی معیار کو تقویت دینے کے ساتھ ساتھ ملک کے مجموعی فلائٹ سیفٹی سپیکٹرم میں اپنا حصہ ڈالے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کراچی ایئرپورٹ پر ایوی ایشن ٹریننگ اینڈ سیمولیٹر کمپلیکس بنا رہا ہے جس کے تحت اس سیمولیٹر کو بوئنگ 747 اور بوئنگ 777 کے سیمولیٹروں کے ساتھ نصب کیا جائے گا جو پی آئی اے تربیتی مرکز میں پہلے سے نصب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کمپلیکس کو پی آئی اے کے ہوٹل سے منسلک کیا جائے گا اس طرح تربیت حاصل کرنے والوں کو قریب ترین رہائش فراہم کی جائے گی تا کہ وہ مکمل حفاظت اور ذہنی سکون کے ساتھ تربیت حاصل کر سکیں۔

مزید :

قومی -