بنوں میں سی ٹی ڈی کے دفتر میں دہشتگردوں نے عملے کو یرغمال بنالیا، افغانستان تک محفوظ فضائی راستے کا مطالبہ
بنوں (ڈیلی پاکستان آن لائن) دہشت گردوں کی جانب سے بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے دفتر کے عملے کو یرغمال بنالیا گیا اور ایک ویڈیو جاری کرکے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں افغانستان تک محفوظ فضائی راستہ فراہم کیا جائے۔
بی بی سی کے مطابق بنوں کینٹ میں سی ٹی ڈی کے دفتر میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں میں جھڑپ ہوئی ہے۔ اس وقت پاک فوج موقع پر پہنچ چکی ہے اور آپریشن کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر دہشت گردوں کی جانب سے کچھ تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔ دہشت گردوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں افغانستان تک محفوظ راستہ فراہم کیا جائے ورنہ وہ یرغمال بنائے گئے اہلکاروں کو قتل کردیں گے۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نجی ٹی وی بول نیوز سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی سٹیشن میں زیرحراست ملزمان نے چھ پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، باہر سے کوئی حملہ نہیں ہوا۔ ملزمان کی تعداد 20 ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے سٹیشن کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ملزموں نے موقع پا کر اسلحہ چھین لیا، سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے مطالبات سامنے آئے، وہ افغانستان کیلئے محفوظ راستہ مانگ رہے ہیں لیکن سیکیورٹی فورسز ایسی کوئی اجازت نہیں دیں گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں جب کہ آپریشن کی تیاری بھی کی گئی ہے۔