بچوں سے مشقت لینے کے خلاف آرڈینس کا اجراء حکومت کا اچھا اقدام ہے،اسلم پرویز
لاہور(کامرس رپورٹر)مسیحا ملت پارٹی کے قائد اسلم پرویز سہوترا نے کہا کہ بچوں سے مشقت لینے کے خلاف آرڈینس کا اجراء حکومت پنجاب کا اچھا اقدام ہے۔لیکن اس قانون کا نفاذ صرف بھٹہ خشت فیکٹریوں پر کام کرنے والے بچوں کے لیے ہی کرنا ان بچوں کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہے جن سے آج جاگیرداروں کے کھیتوں ،قالین بعنی کے کار خانوں،شوز فیکٹریوں اور دیگر کاروباری مراکز میں سرِعام مشقت لی جا رہی ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ وہ بھٹہ خشت انڈسٹری کے علاوہ تمام ایسے مراکز جہاں پر بچوں سے مشقت لی جارہی ہے اس قانون کا تفاض عمل میں لائے کیونکہ بھٹہ انڈسٹری سمیت دیگر کاروباری مراکز میں آج بھی معمولی پیشگیوں (رقم) کے عوض بچوں سے مشقت لی جارہی ہے جو کہ ناصرف بچوں سے مشقت لینے کے قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ پیشگی رقم کے عوض کسی بچے یا بڑے سے مشقت لینا جبری مشقت کے خاتمہ کے قانون باؤنڈڈ لیبر ایکٹ1992کی خلاف ورزی ہے جو کہ قابلِ دست اندازی جرم ہے ۔اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ بچوں سے مشقت لینے کے قانون کے خلاف کاروائی کرتے وقت جرم باؤنڈڈ لیبر ایکٹ 1992کے تحت بھی کاروائی کرے۔یہ بات انہوں نے آج سینٹرل جیل لاہور میں ملاقات کے لیے آئے مسیحا ملت پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ولیم جاوید ،مسیحی رہنما سلیم منظور اور پاکستان مسیحی روحانی کلیسیاء کے چیرمین تقدس مآب بھگت عارف جاوید سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔