جنوبی پنجاب میں فش پروسیسنگ زون قائم کیا جائے گا،ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری

جنوبی پنجاب میں فش پروسیسنگ زون قائم کیا جائے گا،ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( اپنے خبر نگار سے )ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری پنجاب ڈاکٹر محمد ایوب نے کہاہے کہ جنوبی پنجاب میں فش پروسیسنگ زون قائم کیا جائے گا ۔محکمہ فشریز کی معاونت کی بدولت پنجاب میں مچھلی کا کاروبار کرنے والا نجی شعبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا ہے۔جنوبی پنجاب کو ماہی پروری کا گڑھ بنا دیا گیاہے۔راجن پور میں ایشیا کی سب سے بڑی فش سیڈ ہیچری قائم کی جارہی ہے ۔جس پر ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے۔ جبکہ مظفر گڑھ میں نمکین پانی کی مچھلیوں کی افزائش کے لیے بڑی ہیچری بنائی جا رہی ہے۔دراوڑ میں بھی نجی شعبہ میں سیکڑوں فش فارم قائم ہو چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد ایوب ڈائریکٹرجنرل فشریز نے فش سیڈ ہیچری بہاولپور میں " فش فیڈ اینڈ فش فیڈنگ " کے موضوع پر منعقدہ خصوصی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔





اس موقع پرڈائرکیٹر ایکوا کلچرسکندر حیات، ڈائریکٹر فشریز ھیچری مینجمنٹ مہر اسماعیل ، ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ٹریننگ ڈاکٹر امتیاز ، ڈپٹی ڈائریکٹر منصوبہ بندی و ترقیات انصر محمود چٹھہ ، ڈپٹی ڈائریکٹر فشریز بہاولپور ڈویژن ریاض الدین قریشی ،ڈپٹی ڈائریکٹر ہیچریز بہاولپور محمد گلزار ، محکمہ کے دیگر افسران ، فش فارمرز اور فشریز سیکٹر سے وابستہ دیگر لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے ۔سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا کہ فش فارمنگ کے فروغ کے لئے فش فارمرز کو بروقت اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ صوبہ کے ایک ہزار فش فارمرز کو مچھلی کی خوراک اور مچھلی پالنے کے طریقوں بارے ان کے فارمز پر ہی تربیت فراہم کرنے کے پروگرام پر مرحلہ وار کام شروع کیاجاچکا ہے تاکہ فش فارمر مچھلی کی ضروریات کے مطابق اس کی فیڈنگ کرکے زیادہ بہتر اور معیاری مچھلی کی پیداوار حاصل کرسکیں ۔ڈاکٹر محمد ایوب نے کہاکہ فش فارمرز کی سہولت کے لئے نئی ہیچریوں اور نرسریو ں کے قیام او رموجودہ نرسریوں اور ہیچریوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہو ں نے بتایا کہ محکمہ ماہی پروری بہاولپورڈویژن کے فش فارمرز کو بچہ مچھلی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے رواں مالی سال کے دوران اب تک پچاس لاکھ بچہ مچھلی پیدا کرکے پرائیویٹ و پبلک سیکٹر کو فراہم کرچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دراوڑ میں نجی شعبے میں 500ایکڑ رقبہ پر فش فارمز قائم کیے گیے ہیں جن سے ماہی پروری کے فروغ میں مدد ملے گی ۔ انہو ں نے کہاکہ فش فارموں کی مٹی اور پانی کے تجزیات اور مچھلی کی بیماریوں کی روک تھام کے لئے جدید لیبارٹری کی سہولیات مفت فراہم کی گئی ہیں جس سے جنوبی پنجاب فش فارمرز مستفید ہورہے ہیں جبکہ زمینداروں کو فش فارم بنانے کے لئے لٹریچر و فنی مشورہ جات بھی فراہم کئے جارہے ہیں ۔ڈائریکٹر جنرل فشریز ڈاکٹر محمد ایوب نے فش فارمرز کو بتایا کہ ایکواکلچر کے شعبہ میں نئے رجحانات او ر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کی کوالٹی او رپیداوار میں اضافہ ممکن ہے اور وہ اس سلسلہ میں محکمہ ماہی پروری سے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ اس وقت دنیا بھر میں 158 ملین ٹن سالانہ سے زائد مچھلی قدرتی طورپر او رفش فارمنگ کے ذریعے پیدا کی جارہی ہے جس سے 136 ملین ٹن کھانے والی مچھلی حاصل ہوتی ہے جبکہ 66 ملین ٹن سے زائد مچھلی فش فارمنگ کے ذریعے پید کی جاتی ہے جو کل پیداوار کا نصف سے زائد ہے ۔ قبل ازیں سیمینار سے ڈائریکٹر فشریرز ریسرچ اینڈ ٹریننگ ڈاکٹر امتیاز ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حفیظ، ڈاکٹر نزہت سیال،پروگریسوفش فارمر شاہد اقبال اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور ماہی پروری کے حوالے سے اپنے تجربا ت و مشاہدات کی روشنی میں آگاہی فراہم کی ۔