وزیراعظم کی نیب کو دھمکی، حکمرانوں کا ایسا طرز عمل قانونی اختیار نہ رکھنے والوں کو احتساب پر مجبور کرسکتا ہے: پلڈ اٹ

وزیراعظم کی نیب کو دھمکی، حکمرانوں کا ایسا طرز عمل قانونی اختیار نہ رکھنے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(خصوصی رپورٹ)پاکستان میں جمہوریت اور انداز حکمرانی پر نظر رکھنے والے ادارے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی (پلڈاٹ) نے اس امر پر گہری تشویش اور صدمے کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نے قومی احتساب بیورو جیسے آزاد قومی ادارے کو ایک عوامی اجتماع میں تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی۔ پلڈاٹ نے اس بات پر شدید حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان جو کہ عموماً قومی اداروں کے بارے میں اظہار رائے کرتے ہوئے بہت محتاط رویہ اختیار رکھتے ہیں، نیب کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑ بیٹھے اور براہ راست دھمکی آمیز رویہ اختیار کرلیا۔ پلڈاٹ نے یہ مزید کہا کہ احتساب کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اسے سخت تشویش ہے۔ اس سے پہلے سندھ میں پی پی پی کی حکومت نے بھی قومی احتساب بیورو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں ایک بل پیش کیا تھا جس کا مقصد نیب کے پر کاٹنا تھا۔ پلڈاٹ نے نیب جیسے اداروں پر دباؤ ڈالنے کے ان حربوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان حربوں میں ایسے بل پیش کرنا بھی شامل ہے، جن کے ذریعے نیب کے اختیارات کم یا ضبط کرکے اسے بے دست و پا کرنے کا منصوبہ پورا کیا جاسکے۔ پلڈاٹ ایسی تمام کوششوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے جو نیب جیسے آزاد قومی اداروں کو بے دست و پا کرنے پر منتج ہوں اور خبردار کرتا ہے کہ ایسی کوششیں جمہوریت کے لئے خطرے کا باعث بن سکتی ہیں، نیز ایسے اداروں کو احتساب پر مجبور کرسکتی ہیں، جو اگرچہ قانونی طور پر احتساب کرنے کا حق اور اختیار نہیں رکھتے، لیکن اس کی طاقت ضرور رکھتے ہیں۔ لہٰذا قوم کے جمہوری مستقبل کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ ایسے ہر عمل سے اجتناب کیا جائے جو کہ ریاست کے احتساب کرنے والے اداروں کو کمزور کرسکتا ہو۔ پلڈاٹ یہ توجہ بھی دلانا چاہتا ہے کہ نیب نے رفتہ رفتہ ایک ایسے ادارے کی حیثیت اختیار کرلی ہے جو اب کسی فوجی آمر کا آلہ کار بن کر مخصوص افراد کو نشانہ نہیں بناتا بلکہ قانونی کارروائی کرتا ہے اور جس کا سربراہ حکومت اور اپوزیشن کی باہمی مشاورت سے مقرر کیا جاتا ہے۔پلڈاٹ نے یہاں اس امر کی یاددہانی کرائی ہے کہ کوئی بھی فرد یا ادارہ احتساب سے بالاتر نہیں ہوسکتا۔ پلڈاٹ نے مزید کہا کہ یہ طرز عمل نہایت تشویش ناک ہے کہ برسر اقتدار طبقہ اور اشرافیہ دوسروں کا احتساب تو کرے لیکن جب خود ان کا احتساب ہونے لگے تو متعلقہ اداروں کو دھمکانے کا رویہ اختیار کرلے۔ پلڈاٹ نیب سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دباؤ ڈالنے کے ان ہتھکنڈوں سے ہرگز مایوس یا پریشان نہ ہو اور قانون کے تقاضوں کے عین مطابق احتساب کا عمل جاری رکھے۔ پلڈاٹ تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور میڈیا سے تقاضا کرتا ہے کہ اس موقع پر آگے بڑھیں اور احتساب کے قومی اداروں کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

مزید :

صفحہ اول -