اسامہ بن لادن کی لاش کی تصویر امریکی حکومت منظر عام پر کیوں نہیں لارہی؟ اصل اور انتہائی افسوسناک وجہ سامنے آگئی
واشنگٹن(نیوزڈیسک)اسامہ بن لادن کی موت کو پانچ سال کا عرصہ ہونے کوہےلیکن آج تک یہ معمہ حل نہیں ہوسکا کہ اگر امریکی فوج نے اسے مارا تھا تومرنے کے بعد کی اس کی تصاویر کیوں نہیں سامنے لائی گئیں۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ صدام حسین کی پھانسی کی ویڈیو اور اس کے بیٹوں کی پوسٹ مارٹم کی تصاویر تو دکھا دی گئیں لیکن اسامہ کی ایک بھی تصویرسامنے نہیں آئی۔حالانکہ ایسا کرنے سے مخالفین کی زبانیں خاموش کروائی جاسکتی تھیں جو اسامہ کی موت کو جھوٹ اور امریکی ڈرامہ قرار دے رہےہیں۔اس آپریشن میں حصہ لینے والے چھ امریکی فوجیوں میں سے ایک ’میٹبیسونیٹ ‘نے اپنی کتاب No Easy Dayمیں لکھاہے کہ ’جب ہم نے اسامہ پر حملہ کیا توگولیاں کھانے کے بعد وہ تھوڑی سے حرکت کررہا تھا۔میں نے اور ایک اور فوجی نے اس کے سینے پر گولیوں کے کئی راﺅنڈ فائر کئے۔ان گنت گولیاں کھانےکے بعد وہ بے حرکت فرش پر پڑا ہواتھا‘۔
امریکی قانون ’لائز آف لینڈ وارفیئر‘کے مطابق فوجیوں کو مکمل طور پرآزادی حاصل ہے کہ اگر دشمن ہتھیار نہ ڈالے تو وہ دشمن کو گولیوں سے تب تک بھونتارہے جب تک وہ بالکل بے جان نہ ہوجائے۔اسامہ کے کیس میں بھی ایسا ہی کیاگیا کیونکہ ریڈ کرنے والی ٹیم کے فوجی اس طرح کے آپریشن میں بالکل بھی خطرہ نہیں لینا چاہتے تھے اور یہ اس ٹیم کاStandard OperatingProcedureکا بن چکا ہے۔یہ ٹیم اس بات کو یقینی بنانا چاہتی تھی کہ اسامہ کو کسی صورت میں حملہ کرنے یا فرار ہونے کا موقع نہ دیا جائے اور انہوں نےموقع پراسامہ پر کئی گولیاں برسائیں۔یہی وجہ تھی کہ اوباماانتظامیہ اسامہ کی کوئی ایسی تصویر دنیا کو نہیں دکھانا چاہتی تھی جس میں اسے گولیوں سے چھلنی دکھایا جاتاکیونکہ اس طرح بین الاقوامی طور پرامریکہ کو بہت زیادہ خفت کا سامنا کرنا پڑتا اور اس کے خلاف جذبات بہت زیادہ بھڑک جاتے۔