ترقی کرنے کیلئے کرپشن کی بیماری کاخاتمہ کرناہو گا : پروفیسر اجمل نیازی

ترقی کرنے کیلئے کرپشن کی بیماری کاخاتمہ کرناہو گا : پروفیسر اجمل نیازی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (جنرل رپورٹر) پاکستان محض ایک ملک نہیں بلکہ ایک نظریہ کا بھی نام ہے۔نظریۂ پاکستان ہی نظریۂ اسلام اور پاکستان کا حصار ہے اس نظریہ کے چراغ کو روشن رکھا جائے تو پاکستان کو کبھی شکست نہیں ہو سکتی ان خیالات کا اظہارمقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں نویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے دوسرے روز منعقدہ پانچویں اور چھٹی نشست کے دوران کیا۔ اس کانفرنس کا کلیدی موضوع’’طلوع پاکستان کے 70سال۔۔۔ کامیابیاں اور مسائل ‘‘ ہے۔ اس موقع پرممتاز کالم نگارپروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، نوجوان دانشور میاں سلمان فاروق،معروف ماہر قانون پروفیسر ہمایوں احسان، بیگم مہناز رفیع، چیئرمین قومی ترانہ فاؤنڈیشن پروفیسر عزیز احمد ہاشمی، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی، بیگم صفیہ اسحاق، محمد آصف بھلی ایڈووکیٹ،صدر نظریۂ پاکستان فورم ایبٹ آباد علی افضل جدون، ایم کے انور بغدادی، نظریۂ پاکستان فورمز کے عہدیداران ، اساتذۂ کرام سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ تلاوت کی سعادت حافظ محمد عمر اشرف نے حاصل کی جبکہ غلام مرتضیٰ عاجز نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ معروف نعت خواں جمشید اعظم چشتی نے کلام اقبالؒ پیش کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے اداکیے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نیازی نے ’’معاشرے میں کرپشن کی وجوہات اور سدباب کے تقاضے‘‘کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بدقسمتی سے کرپشن ہمارے معاشرے میں بیماری کی طرح پھیلتی جا رہی ہے۔ہمارے ملک کے مسائل کی ایک بڑی وجہ کرپشن ہے جب تک کرپشن کا ناسور ختم نہیں ہو جاتا ہم ترقی کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔قائداعظمؒ بہت بڑے لیڈر تھے ،انہوں نے اپنے کردار کے ذریعے ثابت کیا کہ وہی اس قوم کی قیادت کے حقدار تھے ہمیں قائداعظمؒ کے افکارونظریات کا مطالعہ کرنا اور ان پر عمل کرنا چاہئے۔پروفیسر ہمایوں احسان نے’’پاکستان کی عظمت واہمیت‘‘ کے ضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان محض ایک ملک نہیں بلکہ ایک نظریہ کا بھی نام ہے۔ پاکستان بنانے والوں کو معلوم تھا کہ یہ نہایت اہم ملک ثابت ہو گا۔نوجوان دانشور میاں سلمان فاروق نے کہا کہ تعلیم کا مقصد ایک اچھا ،مکمل اور باصلاحیت انسان بنانا ہے۔اگر ہم تمام اچھے قوانین سے آگاہ اور ان پر عمل کریں گے تو ملکی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں تعلیم ہی آپ کو اس قابل بناتی ہے کہ آپ اچھے برے کی تمیز کر سکیں۔پروفیسر عزیز احمد ہاشمی نے ’’قومی ترانہ کا مفہوم ‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر شہری قومی ترانہ کو زبانی یاد کرے اور اس کے معنی وتشریح سمجھنے کی کوشش کرے۔پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے’’بھارتی مخاصمت کا مقابلہ کیسے کیا جائے‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا نے آج تک پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کیا ، وہ پاکستان کو ناکام ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔ محمد آصف بھلی نے بھی خطاب کیا۔شاہد رشید نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہمارے دل بہت افسردہ ہیں۔